اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ( پی آئی اے) میں اصلاحات اور احتساب کی جاری کارروائیوں کے تحت پی آئی اے نے ستمبر کے مہینے میں 54 ملازمین کے خلاف ایکشن لیا۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کی طرف سے جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق پی آئی اے کے شعبہ ہیومن ریسورس نے ملازمین کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کی فہرست جاری کر دی ہے جس کے مطابق جعلی تعلیمی اسناد کے حامل سات ملازمین کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ بغیر اطلاع کے طویل عرصہ سے غیر حاضر آٹھ ملازمین کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں جنہیں ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
اس فہرست میں ائیرلائن کے اثاثہ جات کو نقصان پہنچانے پر برطرف کئے گئے دو ملازمین کے نام بھی شامل ہیں جبکہ سرکاری معلومات کو غیر قانونی طور پر افشا کرنے پر بھی ایک اہلکار کو برطرف کیا گیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ بدعنوانی اور غبن میں ملوث چھ ملازمین کو بھی ملازمتوں سے برخاست کر دیا جبکہ دو اہلکار جو منشیات کی نقل و حمل اور سمگلنگ میں ملوث تھے انہیں بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کی چوری اور ریکارڈ کو نقصان پہنچانے میں ملوث دو ملازمین اور کام سے انکار پر ایک ملازم کو بر طرف کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کر نے والے پانچ ملازمین کی بطور سزا انکریمنٹ میں کٹوتی بھی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ احکامات کے مطابق عمل نہ کرنے پر نو ملازمین کی تنزلی کر دی گئی ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق 10 ملازمین ضابطے کی کارروائی کے بعد بے قصور پائے گئے ہیں جبکہ پی آئی اے نے اچھی کارکردگی کے حامل 13 ملازمین کو تعریفی اسناد بھی جاری کی ہیں جبکہ سات ملازمین کو نقد انعامات سے بھی نوازا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ تمام کارروائیاں قانون اور ضابطے کے قواعد پورے کرتے ہوئے عمل میں لائی گئی ہیں۔ پی آئی اے میں بغیر کسی دباﺅ کے سزا و جزا کا عمل جاری ہے اور جاری رہے گا۔