لاہور : آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچورز ایسوسی ایشن نے مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی جانب سے اپنے ایک ممبر کے دفاتر پر چھاپوں کی مذمت کی ہے۔
اس حوالے سے جاری بیان میں ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے عملے کی جانب سے بغیر وارنٹ ہمارے اور ہمارے ممبر کے دفاتر پر چھاپہ مارنا ملک میں سرمایہ کاری کے لیے بحال ہوتی فضا کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن کے اہلکاروں نے دفاتر میں موجود ملازمین کے موبائل فونز اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا جو آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہے کیونکہ آئین ہر شہر کو انفرادی طور پر پرائیویسی کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔
مزید برآں قبضے میں لیے گئے موبائل فونز کو مرضی کے مطابق استعمال کرکے افراد اور کمپنیوں کو پھنسانے یا بدنام کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے:
مسابقتی کمیشن حکام کا جہانگیر ترین کی شوگر ملز کے ہیڈ آفس پر چھاپہ، اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا
ریسٹورنٹس مالکان کا فوڈ پانڈا کا بائیکاٹ جاری، مسابقتی کمیشن سے مداخلت کی اپیل
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن نے یہ کارروائی تیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے باوجود سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کے تناظر میں کی۔
لیکن پیداواری لاگت میں کمی کے باوجود سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کی بنیاد پر کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسابقتی کمیشن مارکیٹ اور کاروبار کے بنیادی اصولوں سے ناواقف ہے۔
سیمنٹ کی قیمت کا تعلق صرف پیداواری لاگت سے نہیں بلکہ مانگ اور سپلائی سے بھی ہے یہی وجہ ہے کہ ایک جیسے اجزاء سے تیار کیے جانے کے باوجود مختلف برانڈز کے سیمنٹ کی قیمتوں میں فرق ہوتا ہے اور یہ وہ بنیادی نقطہ ہے جس پر مسابقتی کمیشن کی نظر ہے ہی نہیں۔
گزشتہ پانچ سالوں میں سیمنٹ انڈسٹری نے اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے جس کی بناء پر آج وہ ملکی وعوامی مفاد کے منصوبوں، جیسا کہ بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر، میں مدد دینے کے قابل ہے۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی کارروائیاں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات کے منافی ہیں اور انہیں نقصان پہنچانے کا موجب بنیں گی۔