پنجاب، ادائیگی میں کٹوتی کرنیوالی شوگر ملز کیخلاف سخت سزائوں کا آرڈیننس جاری

خلاف ورزی پر تین سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا، شوگر ملز مالکان کاشتکاروں سے نوٹیفائیڈ ریٹ پر گنا خریدنے اور پکی رسید جاری کرنے کے پابند ہوں گے

616

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ادائیگی میں کٹوتی کرنے والی شوگر ملز کے خلاف سخت سزائوں کا آرڈیننس جاری کر دیا، دی شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ترمیمی آرڈیننس 2020ء گزٹ نوٹی فکیشن کا اجراء بھی کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔ ترمیمی آرڈیننس کی شقوں کی خلاف ورزی پر تین سال تک قید یا 50 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیے: 

نیب نے چینی سکینڈل کی تحقیقات شروع کر دیں، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل

مسابقتی کمیشن حکام کا جہانگیر ترین کی شوگر ملز کے ہیڈ آفس پر چھاپہ، اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گنے کے کسانوں کو ادائیگیوں کے سلسلے میں اب پریشانی یا مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور نہ ہی کاشتکاروں کا کوئی استحصال کر سکے گا۔ شوگر ملز مالکان کاشتکاروں سے نوٹیفائیڈ ریٹ پر گنا خریدنے اور پکی رسید جاری کرنے کے پابند ہوں گے جس پر گنے کا وزن اور قیمت بھی درج ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ بینک کے ذریعے ادائیگی کی پابندی سے کاشتکار کو اس کی محنت کا معاوضہ ملے گا اور آئندہ سے کرشنگ سیزن بروقت شروع ہو سکے گا۔ ترمیمی آرڈیننس کے اجراء سے کاشتکاروں کے مفاد کا تحفظ ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here