پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم ٹرمینل کی خالی جگہ نجی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ

اقدام کا مقصد موسم سرما میں ممکنہ گیس بحران سے بچنا ہے، نجی کمپنیاں ایل این جی درآمد اور فروخت کرسکیں گی جس سے سرکاری کمپنیوں کی اجارہ داری ختم ہونے کے علاوہ حکومت کو ایک ارب ڈالر کی بچت بھی ہوگی

665

  اسلام آباد : موسم سرما میں گیس بحران سے بچنے کے لیے حکومت کا  ایل این جی ٹرمینل کی خالی جگہ قلیل مدت کے لیے نجی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ۔

اس حوالے سے ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ حکومت نے پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم ٹرمینل کی خالی پڑی جگہ کو  چھ ماہ کے لیے نجی کمپنیوں کودینے کا ارادہ بنا لیا ہے اور اس مدت کا آغاز یکم اکتوبر 2020 سے ہوگا۔

اس مقصد کے لیے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں کو معاہدے اور ٹرانزیکشین فریم ورک کے حوالے سے بات چیت کے لیے مدعو کردیا ہے۔

مزید برآں اس حوالے سے درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ نو اکتوبر ہے اور درخواستیں موصول ہونے کے بعد پاکستان ایل این جی لمیٹڈ دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں کے ساتھ ٹرمینل کی خالی پڑی جگہ کی حوالگی کے معالات پر بات چیت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

’گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 250 ارب روپے ہو گیا‘

روس کراچی تا لاہور گیس پائپ لائن منصوبے میں 1.7 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا خواہاں

ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ ایل این جی کی خالی جگہ صرف انہی پارٹیوں کو دی جائے گی جو کہ اوگرا کی شرائط پر پورا اترتی ہونگی ۔

نجی کمپنیوں کو ایل این جی کی درآمد اور فروخت کی اجازت دینے سے اس میدان میں  سرکاری کمپنیوں کی پانچ سال سے جاری اجارہ داری ختم ہوگی۔

مزید برآں نجی کمپنیوں کو سی این جی، کمرشل، کے الیکٹرک، اور صنعتی شعبے کو ایل این جی کی فروخت کی اجازت سے حکومت کو ایک ارب ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

 پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فصیح احمد کا اس حوالے سے پرافٹ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ‘حکومت نے بلکل درست قدم اُٹھایا ہے’۔

انکا کہنا تھا کہ نجی اور سرکاری شعبے کی جانب سےایل این جی ٹرمینلز کے مشترکہ استعمال سے گیس کی قیمت میں کمی آئے گی۔

مزید برآں نجی شعبہ سرکاری کمپنیوں کی نسبت بہتر آن سپاٹ قیمت طے کرسکتا ہے جس سے آر ایل این جی کی قیمت میں کمی لائے جاسکے گی۔

انکا کہنا تھا کہا اس وقت پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم ٹرمینل میں 150 سے 300 mmscfd گیس کے لیے جگہ خالی ہے جو جلد ہی استعمال میں آجائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here