اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو پاکستان میں معیشت اور حیاتیاتی تنوع کے نقصانات پر مثبت اثرات مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی پالیسیاں متعارف کرانے اور ان پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی کوششوں کے اعتراف میں عالمی اقتصادی فورم میں ’چیمپیئن فار نیچر کمیونٹی‘ میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔
معاونِ خصوصی ملک امین اسلم نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے واقعی ایک قابلِ ذکر کامیابی ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم کے آئندہ سالانہ اجلاس میں ”چیمپئن فار نیچر کمیونٹی“ کا رکن بننے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ لقب حاصل کرنے کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔
ملک امین اسلم جو کہ موجودہ حکومت کے گرین پاکستان ایجنڈے اور پالیسیوں کا ایک اہم اور کلیدی حصہ ہیں، نے مزید کہا کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کے کلین گرین پاکستان ویژن کا عالمی سطح پر واضح اعتراف ہے، یہ ہمارے لیے ایک بہترین موقع ہے جب دنیا ہمارے عالمی شہرت یافتہ اقدامات جن میں ، گرین اسٹیمولس، ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام اور پروٹیکٹڈ ایریا انیشی ایٹیو شامل ہیں، کو باریک بینی سے دیکھ رہی ہے اور ہمیں باقاعدہ پلیٹ فارم کے ذریعہ انہیں مزید بہتری کی جانب لے کر جانے میں بھی مدد ملے گی۔
معاونِ خصوصی نے ماحولیاتی تحفظ سے متعلق تمام تر بہترین اقدامات کو وزیرِ اعظم عمران خان کا ویژن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل چیمپئن آف نیچر وزیرِ اعظم عمران خان ہیں اور یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے لیڈر حامی فطرت ہیں اور ماحول کے تحفظ اور آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم کے چیمپئنز فار نیچر ٹائٹل کے بارے میں تفصیل بیان کرتے ہوئے ملک امین اسلم نے کہا کہ چیمپیئن فار نیچر کا خطاب محض چند بہترین رہنماﺅں کو دیا جاتا ہے، یہ ایسے لیڈران کی کمیونٹی ہے جو ہمیشہ کی طرح کاروبار میں ماحول دوست طریقہ کار استعمال کرتے دنیا کو کسی بھی ماحولیاتی بگاڑ سے ہمیشہ کے لیے محفوظ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ نیچر ایکشن ایجنڈا (این اے اے) کے ایک جز کے طور پر ورلڈ اکنامک فورم کی چیمپئنز کمیونٹی سرکاری اور نجی شعبے، سول سوسائٹی، اکیڈیمیا اور سماجی رہنماﺅں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتی ہے جو ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایسی ماحول دوست اور مثبت پالیسیاں متعارف کرواتے ہیں جو پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔