اسلام آباد: کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کی کوششوں کے ضمن میں سٹیٹ بنک کے قرضہ موخر و ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6 کھرب 49 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخر کر دیا گیا ہے۔
سکیم کے تحت ایک کھرب 83 ارب 69 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ / ری شیڈولنگ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
سٹیٹ بنک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخر کرنے کی سکیم کے تحت 11 ستمبر 2020ء تک سٹیٹ بنک کو 13 لاکھ 74 ہزار 363 درخواستیں موصول ہوئیں جن کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 24 کھرب 36 ارب 79 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔ ان میں سے 13 لاکھ 12 ہزار425 درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 6 کھرب 49 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخر کر دیا گیا۔
اس سکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کےلئے ہے جن کی ادائیگیاں 31 دسمبر تک باقاعدہ ہوں، قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کر رہے۔
بینک اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کر سکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست دے سکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہو گی۔