بھاری نقصان والی سرکاری انٹرپرائزز کا دس سالہ فرانزک آڈٹ کروانے کا فیصلہ

مسلسل بھاری نقصان میں چلنے والی انٹر پرائزز کے فرانزک آڈٹ کے لیے فنانس ڈویژن کو متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے ساتھ مشاورت اور آڈٹ کے لیے درکار ماہرین، اخراجات اور وقت سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم

593

اسلام آباد : وفاقی حکومت کا نقصان میں جانے والی سرکاری انٹرپرائزز کا گزشتہ دس سال کا فرانزک آڈٹ کروانے کا فیصلہ۔

اس سلسے میں کابینہ کی کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی انٹر پرائزز نے خزانہ ڈویژن کو تمام متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز سے مشاورت کا حکم جاری کردیا ہے جس کی کابینہ نے بھی توثیق کردی ہے۔

معاملے سے آگاہ ہمارے ذرائع کا بتانا تھا کہ وفاقی کابینہ نے نقصان میں چلنے والی سرکاری انٹرپرائزز کے آڈٹ کے لیے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے ماہر آڈیٹرز بارے معلومات ، آڈٹ پر آنے والے اخراجات اور اس کام کے لیے درکار وقت بارے معلومات لینے کا حکم دے دیا ہے۔

فنانس ڈویژن اس حوالے سے اپنی رپورٹ کابینہ کی کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی انٹر پرائزز کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

سرکاری انٹرپرائزز میں اصلاحات سے متعلق قانون کا ڈرافٹ منظور

ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ فنانس ڈویژن نے ایک سمری کے ذریعے کابینہ کی کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی انٹر پرائزز کو فرانزک آڈٹ کروانے کے لیے انٹر پرائزز کی فہرست بھجوا دی ہے۔

مزید برآں سرکاری انٹرپرائزز کا فرانزک آڈٹ آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے ہی کرائے جانے کا امکان ہے اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ شروع میں  تمام انٹرپرائززکا پانچ سال کا آڈٹ کیا جائے اور بعد ازاں چنیدہ انٹر پرائزز کا دس سالہ آڈٹ کرایا جائے۔

تاہم حتمی فیصلہ فنانس ڈویژن کی جانب سے ابتدائی رپورٹ آنے کے بعد ہی کیا جائے گا اور  آڈیٹر جنرل کو منتخب کی جانے والی انٹرپرائزز کا آڈٹ 90 سے  120دنوں میں مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اس وقت  پندرہ سرکاری ملکیتی انٹرپرائزز ایسی ہیں جو تمام سرکاری انٹرپرائزز کے مالی سال 2014 سے 2018   کے عرصے کے مجموعی خسارے میں نوے فیصد حصہ دار ہیں۔

سرکاری انٹرپرائزز کے بڑھتے نقصانات کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے مشیر خزانہ کو ان انٹرپرائزز کا گزشتہ دس سال کا آڈٹ کرانے کی ہدایت کرکھی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here