اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی محکمہ توانائی و بجلی کے حکام کو صوبے کی تمام مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کی بروقت تکمیل کی ہدایت کی ہے۔ شمسی توانائی پر منتقلی سے عبادت گاہوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے بجلی فراہم کی جا سکے گی۔
وزیراعلیٰ محمود خان کی زیرِ صدارت کے پی انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (پی ای ڈی او) کا اجلاس ہوا جس میں مساجد کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے منصوبوں سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کی جانب سے مذکورہ منصوبوں کے لیے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس میں پی ای ڈی او کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او)، محکمہ توانائی و بجلی کے سیکرٹری، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ کے پی نے متعلقہ حکام کو مساجد کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے حوالے سے درست اور سستا طریقہ کار اپنانے کی ہدایت کی تاکہ سب سے زیادہ بجلی کے بحران کا سامنا کرنے والی مساجد کو جلد سہولیات دی جا سکیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک پی ای ڈی او کی جانب سے 1053.82 ملین روپے کی لاگت سے شمسی توانائی کے چھ منصوبے مکمل کیے گئے ہیں جبکہ مکمل کیے گئے منصوبوں سے سالانہ 82 ملین روپے کی بچت ہو گی۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ بالا منصوبوں کے تحت صوبے کے مختلف علاقوں میں 6500 سے زائد گھر شمسی توانائی پر منتقل کیے جا چکے ہیں، اسی طرح ضم شدہ علاقوں میں 300 مساجد اور اقلیتی عبادت گاہوں کے مقامات بھی 3734 ملین روپے کی لاگت کے تخمینے سے شمسی توانائی پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ ان منصوبوں سے سالانہ 348 ملین روپے کی بچت کی توقع ہے۔
یہ بھی مدِنظر رہے کہ ضم شدہ علاقوں کی 850 مساجد، ضلع سوات کی 1151 مساجد، پشاور کی 440 مساجد اور دیگر اضلاع کی 4000 مساجد منصوبے میں شامل ہیں۔