اسلام آباد: برطانوی جریدے بلوم برگ کے مطابق کورونا کیسز میں واضح کمی آنے کے بعد پاکستان کی معیشت مثبت اعشاریے ظاہر کر رہی ہے اور تجارتی و کاروباری سرگرمیاں تیزی سے فروغ پا رہی ہیں۔
گزشتہ روز اپنی ایک رپورٹ میں بلوم برگ نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان میں کورونا وائرس کے 2900 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ جون میں کوویڈ 19 کے فی ہفتہ اوسط کیسز کی تعداد 35 ہزارتھی، پاکستان میں کورونا کے تین لاکھ مریضوں میں سے 96 فیصد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
ٹینجینٹ کیپٹل ایڈوائزرز پرائیوٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مزمل اسلم نے بلوم برگ کو بتایا کہ پاکستان کی پشرفت نے سب کو حیران کیا ہے، جاری مالی سال میں پاکستان کی معیشت میں 4 سے لے کر 5 فیصد تک کی بڑھوتری کا امکان ہے، اگرچہ حکومت نے بڑھوتری کا ہدف2.1 فیصد مقررکیا ہے، بڑھوتری مصنوعات کی طلب میں اضافہ کی وجہ سے ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
معیشت کیلئے اچھی خبر، مسلسل تیسرے ماہ 2 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات زر موصول
پاکستانی معیشت کیلئے اصل نجات دہندہ کون؟ حکومت، فوج یا کوئی تیسرا؟
رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.6 فیصد، آئندہ سال 3.2 فیصد رہے گی: اے ڈی بی
بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2020ء میں ملک میں سیمنٹ کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جولائی میں 4.8 ملین ٹن سیمنٹ کی فروخت ہوئی۔
حکومت کی جانب سے تعمیرات کی صنعت کیلئے دی جانے والی کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اوراس کی وجہ سے سیمنٹ اور تعمیرات میں استعمال ہونے والی اشیاء اور سامان کی فروخت میں مزید اضافہ ہو گا۔ اگست میں ملک گیر بارشوں کی وجہ سے سیمنٹ کی فروخت کا حجم 3.5 ملین ٹن رہا۔
رپورٹ کے مطابق مئی میں لاک ڈاﺅن میں نرمی کی وجہ سے ایندھن کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا، جولائی اور اگست 2020ء میں ایندھن کی فروخت میں اضافہ کا تسلسل برقرار رہا، بجلی کیلئے ایندھن کے استعمال میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جون میں ایل این جی کی سپاٹ کارگو خریداری کا عمل بحال ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں کاروں کی فروخت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، لاک ڈاﺅن کے خاتمہ کے بعد چار ماہ میں کاروں کے 10 ہزار یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2020ء میں مینیوفیکچرنگ کے شعبہ میں مسلسل دوسرے ماہ میں بہتری دیکھنے میں آئی۔ جاری مالی سال میں بھی اکتوبرسے لے کر دسمبر 2020ء تک کی مدت میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں بڑھوتری متوقع ہے۔