رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.6 فیصد، آئندہ سال 3.2 فیصد رہے گی: اے ڈی بی

کورونا وائرس کی شدت کم ہونے اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات سے پاکستانی معیشت کی وسیع تر بحالی کا امکان ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایشئین ڈویلپمنٹ آوٹ لک نامی رپورٹ جاری

877

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی شدت کم ہونے اورڈھانچہ جاتی اصلاحات بحال ہونے کی وجہ سے جاری مالی سال کے اختتام  پر پاکستانی معیشت کی وسیع تر بحالی کا امکان ہے۔

جاری مالی سال میں پاکستان کی معیشت کی بڑھوتری کی شرح 2.6 فیصد اور آنیوالے سال میں 3.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ ایشئین ڈویلپمنٹ آوٹ لک نامی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ میں گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی اقتصادی بڑھوتری کی شرح منفی صفر اعشاریہ چار، جاری مالی سال میں 2.6 فیصد اور آنیوالے سال میں 3.2 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

اپریل 2020ء میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے جاری مالی سال میں پاکستان کی معیشت میں 2 فیصد بڑھوتری کی پیشگوئی کی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے مالی سال 2019ء میں افراط زر کی شرح 6.8 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال میں 10.7 فیصد تک پہنچ گئی تھی تاہم جاری مالی سال میں افراط زرکی شرح 7.5 فیصد تک کم ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

درآمدات میں کمی اور تیل کی قیمتوں میں گراوٹ اور مقامی کرنسی کی قدر کم کرنے سے حسابات جاریہ کے خسارہ میں نمایاں کمی آئی ہے، افراط زر کا دبائو کم ہونے کی وجہ سے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مارچ سے لیکر جون 2020ء کے دوران پالیسی ریٹ میں 625 بیسز پوائنٹس کمی کی جبکہ معیشت کو سہارا دینے کیلئے دیگر معاونتی اقدامات بھی اٹھائے۔

پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر ژیاو ہانگ ینگ نے بتایا کہ پاکستان نے کووڈ 19 سے پیدا ہونے والے صحت اور معیشت کے دونوں چیلنجز پر قابو پانے میں قابل ذکر کامیابی سمیٹی ہے، تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے بعد پاکستان کی معیشت استحکام اور بحالی کی نشاندہی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کے اثرات کو کم کرنے کیلئے پاکستانی حکومت نے 1200 ارب روپے سے زائد کا ریلیف پیکج دیا جس کے تحت یومیہ مزدوروں اور کم آمدنی والے گھرانوں کو مالی معاونت فراہم کی گئی، گندم کی خریداری کاعمل تیز کر دیا گیا، صحت اور خوراک کی فراہمی میں معاونت فراہم کی گئی، چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے کاروباروں کو مالی سہارا دیا گیا، اس پیکج کے ذریعہ وبا کے دنوں میں معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کو معاونت کی فراہمی کو ممکن بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کی معاونت کیلئے پرعزم ہے اور ملک کو معاشی بحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں بینک پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشکل وقت میں زراعت امید کی کرن بنی، مالی سال 2019ء میں پاکستان کے زرعی شعبہ نے 0.6 فیصد اور ٹڈی دل کے حملہ، جس نے کپاس سمیت کئی فصلوں کومتاثرکیا، کے باوجود مالی سال 2020ء میں 2.7 فیصد کی شرح سے ترقی کی۔ پانی کی دستیابی کی وجہ سے گندم، چاول، مکئی سمیت کئی فصلوں کی پیداوارمیں اضافہ ہوا، پاکستان کی حکومت نے کھادوں پر زرتلافی دی اور زرعی قرضوں کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے پاکستان کی صنعت مالی سال 2020ء میں 2.6 فیصد سکڑ گئی ہے۔ مالی سال 2019ء میں جی ڈی پی کی شرح سے حسابات جاریہ کا خسارہ 4.8 فیصد تھا جو مالی سال 2020ء میں کم ہو کر 1.1 فیصد رہ گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here