مسابقتی کمیشن کی کارروائی، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے لاہور، اسلام آباد دفاترکا اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا

917

اسلام آباد: شوگر انڈسٹری میں مسابقتی کمیشن کے قواعد کی ممکنہ طور پر مخالف سرگرمیوں پر جاری تحقیقات کے پسِ منظر میں کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) کے لاہور اور اسلام آباد کے دفاتر کی تلاشی کے دوران اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔

سی سی پی نے ٹھوس معلومات کی بنیاد پر کمپی ٹیشن ایکٹ 2010ء کی دفعہ 34 کے تحت اپنے افسران کو پی ایس ایم اے کے دفاتر کی تلاشی اور اہم ریکار ڈ کے معائنے کا اختیار دیا۔

چند اہم کمپی ٹیشن مخالف سرگرمیوں میں شامل تمام شوگر ملوں کا ایک ساتھ کرشنگ کا 2019-20ء کے سیزن میں روکنا، چینی کی قیمتوں میں ایک ساتھ اضافہ کرنا اور یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن (یو ایس سی) کو چینی فراہم کرنے سے ایک ساتھ انکار کرنا ہے۔

کمیشن کی مجاز کردہ دو مختلف ٹیموں نے بیک وقت پی ایس ایم اے کے اسلام آباد اور لاہور کے دفاتر میں تلاشی لی اور متعلقہ ریکارڈ کو قبضے میں لے لیا۔

سی سی پی اپنے مختلف انفورسمنٹ آرڈرز کے ذریعے متعلقہ صنعت کی انجمنوں کو غیر مسابقتی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے متنبہ کرتا رہا ہے جس سے کمپٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔

ایک طے شدہ اصول یہ ہے کہ صنعتی انجمنوں اور اس کے ممبران ، جو دراصل حریف ہیں کو جان بوجھ کر حساس تجارتی اور کاروباری معلومات پر تبادلہ خیال یا ان کو آپس میں شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ صنعتی انجمنوں اور اس کے ممبران کی کاروباری پالیسی میں ہم آہنگی کرنا اور اہم کاروباری معلوما ت آپس میں شیئر کرنا کمپٹیشن ایکٹ کی کھلی خلاف ورزی سمجھی جاتی ہے۔

سی سی پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمیشن کمپٹیشن ایکٹ کے تحت اپنے قانونی مینڈیٹ کے مطابق معیشت کے تمام شعبوں میں کمپٹیشن مخالف تمام سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here