اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حلال فوڈ کی صنعت کو ترقی دینے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے گا، صنعت کو مستحکم کرنے کی غرض سے حلال اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، ڈیجٹلائزیشن اور بائیو ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کا وقت آن پہنچا ہے۔
پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی) وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام ایف پی سی سی آئی میں حلال فوڈ سے متعلق ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں نے اس سلسلے میں اپنے منصوبوں سے آگاہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرنا چاہے تو انہیں سہولتیں فراہم کرنا اور لائیو سٹاک میں اضافہ کیلئے فارمز قائم کرنے چاہئیں۔
انہوں نے صوبائی لائیو سٹاک کی وزارتوں پر زور دیا کہ وہ حلال فوڈ صنعت کو مستحکم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وفاقی وزیر نے تاجر برادری سے کہا کہ اگلے سات سالوں میں کاروبار میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بجلی میں منتقل کیا جا رہا ہے، اس سے میکنک سیکٹر کو زیادہ خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے کیونکہ الیکٹرک گاڑیوں کی آمد سے ان کے روز گار پر اثرات مرتب ہوں گے، اس لئے مستقبل کے خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے آٹو میکنکس کی تربیت کا انتظام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حلال مصنوعات 1.27 کھرب ڈالر کی انڈسٹری ہے، اس وقت سعودی عرب، ملائیشیا اور یو اے ای حلال مصنوعات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل پی این اے سی عصمت گل خٹک نے کہا کہ حلال فوڈ انڈسٹری ٹریڈ انڈسٹریز کا اہم حصہ ہے، ہمیں برآمدات میں اضافہ کیلئے حلال فوڈ صنعت پر بھر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کیلئے حلال ایکریڈیٹیشن کا اجراء کر رہے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے وژن اور حلال فوڈ کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے کوششوںکو سراہا۔ سیمینار سے ڈائریکٹر جنرل حلال فوڈ اتھارٹی اختر بوگھیو نے بھی خظاب کیا۔