حکومت نے لاہور میں 13 سرکاری املاک نیلام کر دیں، مزید 19 کی نیلامی جلد متوقع

پاکستان سٹیل ملز، ماڑی پٹرولیم، پاکستان پٹرولیم اور کنونشن سینٹر اسلام آباد کی بھی نیلامی ہو گی، 100 ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف پورا کیا جائیگا، وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو کا تقریب سے خطاب

1012

لاہور: سرکاری املاک فروخت کرکے زرمبادلہ کمانے کے منصوبے کے تحت نجکاری کمیشن نے لاہور میں موجود 13 سرکاری املا ک کو 17 کروڑ 93 لاکھ 54 ہزار 500 روپے میں نیلام کر دیا۔

گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں نیلامی کیلئے طے شدہ 13 املاک کی اوپن نیلامی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، ڈائریکٹر جنرل نجکاری کمیشن افتخار حسین نقوی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

تقریب میں ایم ایم عالم روڈ پر واقع 3 دکانیں 4 کروڑ 45 لاکھ 80 ہزار روپے میں، لنک فیروز پور روڈ پر واقع 9 اپارٹمنٹس 4 کروڑ 27 لاکھ 74 ہزار 500 روپے جبکہ نکلسن روڈ واپڈا بلڈنگ کو 9 کروڑ 20 لاکھ روپے میں نیلام کیا گیا۔

نجکاری کمیشن کی طرف سے ان سرکاری املاک کی مجموعی طور پر ریزرو قیمت 17 کروڑ 50 لاکھ 4500 روپے مقرر کی گئی تھی۔

تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے کہا کہ پرائیویٹائزیشن کمیشن آرڈی نینس کے تحت حکومت شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے نجکاری کے جامع پلان پر عمل پیرا ہے‘ رواں سال نجکاری سے 100 ارب روپے حاصل کرنے کا ٹارگٹ ہے جسے پورا کیا جائے گا۔

محمد میاں سومرو نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز (پی ایس ایم)، ماڑی پٹرولیم کمپنی (ایم پی سی ایل) ، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور کنونشن سینٹر اسلام آباد سمیت 19 سرکاری اثاثہ جات کی نجکاری کی جائے گی۔ دو پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں بھی نیلامی کی فہرست میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کہیں بھی نجکاری رول بیک نہیں ہو رہی، طے شدہ پلان پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، سرکاری جائیدادوں کی نیلامی کا عمل اسلام آباد کے بعد لاہور میں بھی کامیاب رہا جس کے بعد اگلے مرحلہ میں گوجرانوالہ میں سرکاری املاک کی نیلامی ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد قرضوں کا بوجھ کم کرنا اور عوام کی فلاح و بہبود سمیت ان کے معیار زندگی میں بہتری کے منصوبوں پر خرچ کرنا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل کیلئے ٹی او آرز بن رہے ہیں‘ ہوٹل کو لیز پر دیا جائے گا، اس میں فنانشل ایڈوائزر کیلئے ایڈورٹائز کیا جائے گا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا کی وجہ سے معیشت ست روی کا شکار رہی جو اب بہتر ہو رہی ہے اور ملکی برآمدات بھی بڑھ رہی ہیں۔ سی پیک منصوبہ بھی اپنے طے شدہ پروگرام کے مطابق چل رہا ہے اس میں کوئی سست رفتاری نہیں‘ اس حوالے سے سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین بھی واضح کر چکے ہیں۔

محمد میاں سومرو نے کہا کہ پاکستان کے مخالفین کی طرف سے ایف اے ٹی ایف میں وطن عزیز کو بلیک لسٹ میں شامل کروانے کی کوششیں ہوئیں لیکن وہ ناکام رہے تاہم سب کو وسیع تر ملکی مفاد کیلئے کام کرنا چاہئے۔ پہلے بھی پارلیمنٹ سے بل پاس ہوئے آئندہ بھی ہوں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 6 ستمبر کو نجکاری کمیشن نے ایرا کی ملکیتی پانچ سرکاری املاک کو 156.45 ملین روپے میں نیلام کیا تھا، جن میں پیر سوہاوہ، ہری پور میں 10 اور 9 مرلہ زمین، 2 پینٹ ہاﺅسز، سینٹورس مال میں ایک اپارٹمنٹ اور پی ایچ اے فاﺅنڈیشن کے فلیٹس میں ایک فلیٹ شامل تھا۔

ان املاک کی کم از کم قیمت بالترتیب 55 لاکھ 25 ہزار، 3، 3 کروڑ، 6 کروڑ اور ایک کروڑ 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔ تمام املاک کی کم از کم قیمت فروخت مجموعی طور پر 14 کروڑ 5 لاکھ 25 ہزار روپے بنتی تھی تاہم بولی میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے نتیجہ میں پانچ مختلف املاک 15 کروڑ 64 لاکھ 50 ہزار روپے میں فروخت ہوئی ہیں، اس طرح سرکاری خزانہ کو ہدف سے ایک کروڑ 59 لاکھ 25 ہزار روپے زیادہ موصول ہوئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here