اسلام آباد: قومی احتساب بیورو( نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم مرتضی خان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، بلین ٹری سونامی منصوبہ کی الگ الگ 4 انویسٹیگیشن اور 6 انکوائریوں، شوگرسبسڈی سیکنڈل کی انکوائری سمیت 12 انکوائریوں اور 7 انویسٹی گیشن کی منظوری دے دی۔
نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی، ڈی جی نیب خیبرپختونخوا، ڈی جی نیب سکھر اور ڈی جی نیب کراچی نے بذریعہ ویڈیو لنک اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق مینجنگ ڈائریکٹر / چیف ایگزیکٹو آفیسر / رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) عاصم مرتضٰی خان اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر میسرز مورانوفتو ڈولے کو تیل و گیس کی تلاش کے ٹھیکہ میں بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 7 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جن میں المسہ ماڈل ٹائون اور پروفیسر ماڈل ٹائون کی انتظامیہ و دیگر، بلین ٹری سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخوا میں 4 الگ الگ انوسٹی گیشنز، ٹیکسٹ بورڈ خیبر پختونخوا کے افسران و دیگر، مرزا خان صوہیرانی، محکمہ تعلیم اور خواندگی حکومت سندھ کے افسران و اہلکاران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز شامل ہیں۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مزید 12 انکوائریز کی منظوری بھی دی جن میں بلین ٹری سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخواہ میں 6 الگ الگ انکوائریز، شوگرسبسڈی سیکنڈل میں شوگر ملز کی انتظامیہ اور دیگر، عبدالرحیم خان، ظہور احمد، عظمت علی شاہ اور حمزہ خان، عرش الرحمان، ایڈیشنل کنٹرولر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر، بنوں شوگر ملز لمیٹڈ کے افسران، آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کے افسران و دیگر، سردار خان چانڈیو رکن صوبائی اسمبلی، برہان خان چانڈیو رکن صوبائی اسمبلی، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران و دیگر کے خلاف انکوائریاں شامل ہیں۔
ایگزیکٹو بورڈ نے قیصر ولی خان سابق رکن صوبائی اسمبلی، پاک پی ڈبلیو ڈی کے افسران و دیگر، ایل جی ای اینڈ آر ڈی ڈی، ٹی ایم اے ٹائون کے افسران و دیگر، گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے افسران و دیگر، سابق ضلع ناظم پشاور و دیگر، لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبر پختونخواہ کے افسران و دیگر، ریونیو ڈپارٹمنٹ ڈی آئی خان کے افسران و دیگر، دلاور حسین میمن سی ای او سیپکو سکھر، نظیر سومرو سی ٹی او سکھر اور دیگر کے خلاف انکوائریز اب تک عدم شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری د دی۔
اسی طرح سریر محمد سابق ڈی جی پی ڈی اے، محمد طارق سابق جنرل منیجر پی ڈی اے، عبد الحلیم پراچہ سابق ڈائریکٹر پی ڈی اے، مرزا خان ہائوسنگ آفیسر پی ڈی اے اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن اب تک عدم شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور کرپشن فری پاکستان کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے۔ نیب کی اولین ترجیح میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ نیب نے ’احتساب سب کیلئے‘ کی پالیسی کے تحت 468 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔