بیجنگ: مشرقی چین کے صوبہ ژجیانگ میں محققین نے 100 ملین نیورونز والا دماغ جیسا کمپیوٹر تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو چین میں اپنی نوعیت کا ایسا پہلا منصوبہ ہے۔
چینی خبررساں ادارے کے مطابق اس تیز اور جدید ترین کمپیوٹر کا نام ڈارون مائوس رکھا گیا ہے، جیانگ لیب کے ڈائریکٹر ڑو شکیانگ نے ڈارون مائوس کو متعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ اس ہائی ٹیک کمپیوٹر میں جیانگ یونیورسٹی کے تیار کردہ دماغ کی طرح دماغی ڈیوڈن چپس 792 پر مشتمل ہے جنہیں ہم نے تین معیاری سرور چیسیس میں ضم کیا تاکہ ایک طاقتور ریک سے چلنے والے دماغ جیسے کمپیوٹر کی تشکیل کی جا سکے۔
انہوں بتایا کہ انکی ٹیم نے ڈارون او ایس نامی ایک آپریٹنگ سسٹم بھی تیار کیا ہے جسے خصوصی طور پر دماغ جیسے کمپیوٹرز کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جدید کمپیوٹنگ ہے اوراس طرح کا کمپیوٹر طرح طرح کے ذہین کام انجام دینے میں کامیاب رہا ہے اور یہ دماغی سائنس اور مصنوعی ذہانت سے متعلق تحقیقی منصوبے کا جدید ترین کارنامہ ہے۔