چار بیوروکریٹس نے ورلڈ بنک میں عہدہ پانے کیلئے ہاتھ پائوں مارنا شروع کر دئیے

اہم عہدے پر تعیناتی کے لیے سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ ، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اعجازمنیر، سابق گورنر سٹیٹ بنک طارق باجوہ نے دوڑ دھوپ شروع کر دی، وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان بھی مضبوط امیدوار

897

اسلام آباد: ورلڈ بنک میں پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعیناتی کے لیے ملک کے کچھ نامور بیوروکریٹس نے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دیے ہیں۔

ان بیوروکریٹس میں سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سیکرٹری اعجاز منیر اور مرکزی بنک کے سابق گورنر طارق باجوہ شامل ہیں۔

تاہم اقتصادی امور ڈویژن عالمی بنک میں پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعیناتی کے لیے ان تینوں افراد کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا نام بھی تجویز کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پنشن اصلاحات: پاکستان نے ورلڈ بنک سے تکنیکی معاونت مانگ لی

اس وقت شاہد اشرف طاہر ورلڈ بنک میں پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور ان کے تین سالہ دور کی مدت اکتوبر میں ختم ہو رہی ہے۔

پرافٹ اردو کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق ورلڈ بنک میں کام کرنے والے پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو 25 سے 30 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے ایک مشیر سیکریٹری خزانہ  کامران بلوچ کو ورلڈ بنک میں پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کروانا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں کوشاں ہیں۔

اُدھر سٹیٹ بنک آف پاکستان کے سابق گورنر طارق باجوہ نے بھی ورلڈ بنک میں تعیناتی کے لیے پنجاب نیشنل فنانس کمیشن سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ورلڈ بنک پاکستان اور بھارت کے آبی تنازعے میں ثالث نہیں بن سکتا : سابق کنٹری ڈائریکٹر

عالمی بنک میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کا مقصد میکرو اکنامک رپورٹس میں اِن پُٹ دینا، عالمی معاشی معاملات پر رائے اور بنک میں پاکستان کے کوٹے اور مختلف معاملات پر ووٹنگ کے حق کا دفاع کرنا ہوتا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فی الوقت ورلڈ بنک میں پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کی کوئی خاص مدت نہیں ہے مگر اب اقتصادی امور ڈویژن نے تجویز دی ہے کہ اگلے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ملازمت کی مدت 4 سال رکھی جائے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے قربت کی وجہ سے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو بھی ورلڈ بنک میں پاکستان کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کیا جا سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here