لندن: برطانوی حکومت امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں فیس بک اور گوگل پر عائد ٹیکس ختم کرنے پر غور کررہی ہے جس کی وجہ اس سے ہونے والی معمولی آمدنی اور یورپی بلاک سے نکلنے کے بعد امریکا سے تجارتی معاہدے میں مشکلات کا خدشہ ہے۔
ڈیلی میل کے مطابق برطانوی وزیر خزانہ رشی سنک فیس بک اور گوگل جیسی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر عائد ٹیکس ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کی وجہ اس مد میں متوقع صرف 500 ملین پاﺅنڈ سٹرلنگ (654 ملین ڈالر ) سالانہ آمدنی ہے جو ملک کو درپیش 200 ارب پاﺅنڈ سٹرلنگ کے قرضے کے مقابلے میں معمولی رقم ہے۔
اس کے علاوہ یہ ٹیکس برطانیہ کے یورپی بلاک سے انخلاء کے بعد امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدے میں بھی رکاوٹ بن سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے بارے عالمی سطح پر بات چیت میں سستی کے باعث برطانیہ نے رواں سال اپریل میں ڈیجیٹل سروسز ٹیکس متعارف کرایا جس کے زمرے میں آنے والی فیس بک اور گوگل سمیت بیشتر امریکی کمپنیاں ہیں جن سے سالانہ صرف 65 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ٹیکس وصول ہونے کا امکان ہے جس کا ملکی معیشت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا۔
دوسری جانب فرانس اور دیگر ممالک بھی اسی طرح کے ٹیکسوں کو اپنا چکے یا ان پر غور کر رہے ہیں۔