اسلام آباد: حکومت نے خیبر پختونخوا کے ہر خاندان کیلئے صحت انصاف کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت کا اعلان کر دیا۔
صحت انصاف کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے مذکورہ منصوبہ شروع کرنے پر صوبائی حکومت کو مبارک باد دی۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہو گی۔
’بیماری کا علاج کرواتے ہوئے غریب خاندان کی جمع پونجی ختم ہو جاتی ہے، بھوک اور افلاس کے باعث وہ غربت کی لکیر سے نیچے چلا جاتا ہے۔ جب غریبوں کے لئے کام کیا جاتا ہے تو اللہ تعالی اس میں برکت ڈالتا ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث معاشی مشکلات کا سامنا ہے، بجٹ مشکلات کے باوجود خیبرپختونخوا کے ہر خاندان کو مفت علاج کی دستیابی انقلابی قدم ہے، اس اقدام سے لوگوں کو علاج معالجے میں آسانی پیدا ہو گی۔
’کوشش ہو گی کہ پنجاب اور بلوچستان میں بھی ہر خاندان کو مفت علاج کی سہولت دستیاب ہو۔ امید ہے کہ سندھ حکومت بھی اس منصوبے پر عمل کرے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ سے سرکاری ہسپتالوں پر کارکردگی میں بہتری کے لئے دباﺅ بڑھے گا جس سے صحت کی سہولیات میں بہتری آئے گی۔
وزیر اعطم نے کہا کہ عوام کی صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، اوقاف کی زمین پر ہسپتال اور تعلیمی ادارے قائم کرنے کے لئے سستی قیمت پر اراضی فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ ہسپتالوں کے لئے طبی مشینری کی درآمد پر ٹیکس صفر کردیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت شہریوں کو بڑے اور چھوٹے شہروں کے ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت حاصل ہو گی۔ ان کارڈز کے اجرا سے ڈیٹا بیس جمع کرنے کے علاوہ رقوم کو خرچ کرنے کی نگرانی اور ہیلتھ انشورنس یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
’جو ملک اپنے غریب طبقے کا خیال رکھتا ہے وہی مہذب کہلاتا ہے، ترقی پذیر ممالک میں یہ کام صوبہ خیبر پختونخوا کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے مدینے کی فلاحی ریاست بہترین نظام حکومت کا نمونہ ہے، اس پر عمل کرنے سے ہم کامیابی کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر محکمہ صحت خیبر پختونخوا اور سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں۔