چینی سائنسدانوں نے دماغی سوزش پیدا کرنے والی بیماری ’جاپانی بخار‘ کی ویکسین تیار کر لی

728

ووہان: چینی سائنسدانوں نے دماغی سوزش پیدا کرنے والی بیماری انسفِلیٹس کی ویکسین تیار کر لی جس کی ایک خوراک دو ہلاکت خیز وائرل انسفِلیٹس سے بچاﺅ کے لیے کافی ہو گی۔

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ویرالوجی کے سائنسدانوں کے مطابق ان کی تیار کردہ ویکسین جاپانی انسفِلیٹس(جے ای وی یا جاپانی بخار ) اور ویسٹ نائل انسفِلیٹس (ڈبلیو این وی) دونوں کا علاج ہے۔

ویکسین کے چوہوں پر کیے جانے والے تجربات کے دوران بیماری کے خلاف قوت مدافعت میں اضافے ہوا اور ویکسین نے دیرپا اور فوری ردعمل ظاہر کیا جبکہ ویکسین اس کے ساتھ انتہائی موثر و محفوظ ثابت ہوئی ہے۔

مذکورہ تحقیق کو نیچر ریسرچ پورٹ فولیو کے آن لائن جرنل این پی جے ویکسینز کے رواں ماہ کے شمارے میں شائع کیا گیا ہے۔

جے ای وی ایشیائی پسیفک ممالک میں پایا جاتا ہے جہاں ہر سال اس وائرل بخار کے 68,000 کیسز ریکارڈ کیے جا رہے ہیں جبکہ اس سے اموات کی شرح 30 فیصد کے لگ بھگ ہے۔

سائنسدان ابھی تک اس بخار کی اینٹی وائرل ادویات تیار نہیں کر سکیں البتہ نئی ویکسین جے ای وی انفیکشن سے بچاﺅ اور اس کی شدت کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق جے ای وی کی طرح ویسٹ نائل انسفلیٹِس (ڈبلیو این وی) وائرس بھی متاثرہ مریض کو کاٹے گئے مچھر سے پھیل جاتا ہے جو کہ معمر اور کمزور صحت کے افراد کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

اس وائرس کی افریقہ، یورپ اور مغربی افریقی خطے میں موجودگی کے بعد 1999 میں نیویارک میں بھی اس کی نشاندہی ہوئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here