سیئول: جنوبی کورین الیکٹرانکس کمپنی سام سنگ نے رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران بھی عالمی مارکیٹ میں اپنے ڈی ریم فروخت کرنے والی سب سے بڑی کمپنی کا اعزاز برقرار رکھا جس کی وجہ کورونا لاک ڈاﺅن کے دوران سرور چپس کی طلب میں اضافہ ہے۔
مارکیٹ ریسرچر ادارے ٹرینڈ فورس کی جانب سے جاری جائزہ رپورٹ کے مطابق سام سنگ نے عالمی مارکیٹ میں ڈی ریم کے شعبے میں اپنا قائدانہ کردار رواں سال دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) کے دوران بھی برقرار رکھا جس کی وجہ لاک ڈاﺅن کے دوران سرور چپس کی تیزی سے طلب ہے۔
سہ ماہی کے دوران عالمی مارکیٹ میں سام سنگ مصنوعات کا حصہ 43.5 فیصد رہا تاہم یہ پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.6 فیصد کم رہا۔
دوسری سہ ماہی کے دوران سام سنگ کی کل آمدنی پہلی سہ ماہی سے 13.8 فیصد بڑھ کر 7.4 ارب ڈالر رہی۔
دوسرے نمبر پر کورین کمپنی ایس کے ہینکس رہی جس کا عالمی مارکیٹ میں حصہ 30.1 فیصد رہا جو کہ پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.8 فیصد زیادہ ہے۔
سہ ماہی کے دوران ہینکس کی کل آمدنی 5.1 ارب ڈالر رہی جو کہ پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 18.7 فیصد زیادہ ہے۔
امریکی چپ ساز مائیکرون ٹیکنالوجی کا عالمی مارکیٹ میں حصہ 21 فیصد رہا جو سہ ماہی بنیاد پر 0.2 فیصد زیادہ ہے۔ سہ ماہی کے دوران مائیکرون کی کل آمدنی 3.5 ارب ڈالر رہی جو جنوری سے مارچ کے مقابلے میں 16.3 فیصد زیادہ ہے۔
ٹرینڈ فورس کے مطابق دوسری سہ ماہی کے دوران سام سنگ کا آپریشنل منافع 41 فیصد رہا جوکہ پہلی سہ ماہی کے 32 فیصد سے بہتر ہے۔ ایس کے ہینکس کا آپریٹنگ منافع بڑھ کر 35 فیصد رہا۔