اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے 27 ہزار سے زیادہ سرکاری ملازمین گذشتہ کئی برسوں سے اپنے لیے مکان کی الاٹمنٹ و سرکاری رہائش حاصل کرنے کے لئے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں اور کرائے پر رہائش کے بھاری اخراجات ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
ان ملازمین نے سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ کے لئے اپنی درخواستیں مناسب چینل کے ذریعے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے اسٹیٹ آفس کے پاس جمع کروائی ہیں لیکن انہیں اس حوالے سے بے حد تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس (ایم او ایچ ڈبلیو) کو سرکاری افسران کے لیے رہائش گاہوں کی طویل قلت کا سامنا ہے۔ سرکاری ذرائع نے سہولیات کی قلت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وفاق کے 29 ہزار ملازمین سرکاری رہائش گاہوں میں قیام پذیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے درخواست دہندگان کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے انتظار کی فہرست آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہے۔ حکومتی سطح پر ٹھوس کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ملک کو تقریباً 10 ملین گھروں کی کمی کا سامنا ہے۔
وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے مطابق 1995ء سے لے کر اب تک کوئی سرکاری مکانات تعمیر نہیں ہوئے کیونکہ اس وقت کی وفاقی کابینہ کے ذریعہ سرکاری ملازمین کی نئی رہائشی تعمیر پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
الاٹمنٹ کے عمل کو آسان و شفاف بنانے کے لئے وزارت نے میرٹ کی بنیاد پر لسٹیں مرتب کی ہیں۔ وزارت داخلہ نے الاٹمنٹ کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے اسٹیٹ آفس کی ویب سائٹ پر سرکاری رہائشوں کی تمام الاٹمنٹ کے ڈیٹا کی انٹری مکمل کرلی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الاٹمنٹ کی حیثیت کے ساتھ ساتھ الاٹیز اور ان کے محکموں کا نام ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور کسی بھی وقت جانچ پڑتال کی جا سکتی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ ذاتی اعداد و شمار کی حفاظت کو یقینی بنانے کے کمپیوٹرائزڈ نیشنل شناختی کارڈز (سی این آئی سی) اور تاریخ پیدائش سمیت ذاتی ڈیٹا کو ویب سائٹ پر درج کردہ ڈیٹا سے خارج کردیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں مکانات اور فلیٹوں کی مرمت اور بحالی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے لئے 2163 مکانات اور فلیٹوں کیٹگری 1 سے VI تک کی بحالی کے لئے 25 لاکھ روپے کی رقم مختص کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2019ء کے آخر تک 0.940 ملین روپے جاری ہو چکے ہیں۔ تیسری سہ ماہی کے 0.750 ملین روپے کے فنڈز آنے والے دو ماہ تک جاری ہونے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت کو وفاقی دارالحکومت کے مختلف شعبوں میں واقع مکانات اور فلیٹوں کی مرمت اور بحالی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ معمولی کام انکوائری آفس کے ذریعہ انجام دیئے جا رہے ہیں جہاں فنڈز کے انتظامات کے پیش نظر معاہدہ کے ذریعے 15 دن کے اندر کام مکمل ہوجائے گا۔