آئی ایم ایف نے کورونا اخراجات کے حوالے سے اینٹی منی لانڈرنگ سرٹیفکیٹ طلب کرلیا

کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت نے 1.2 کھرب روپے کے معاشی پیکج کا اعلان کیا تھا تاہم ان فنڈز کا پچاس فیصد بھی خرچ نہیں کیا گیا

578

اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے حکومت پاکستان سے کورونا کے تناظر میں دیے جانے والے 1.2 کھرب روپے کے معاشی  پیکج کے حوالے سے اینٹی منی لانڈرنگ سرٹیفکیٹ طلب کرلیا۔

ذرائع کا بتانا تھا کہ آئی ایم ایف اس حوالے سے وزارت خزانہ کو باقاعدہ خط لک چکا ہے تاہم وزارت کے حکام نے ایسے کسی خط کے وصول ہونے سے انکار کیا ہے۔

یاد رہے کہ کورونا کے تناظر میں حکومت کی جانب سے دیے جانے والے معاشی پیکج کا مقصد اس وبا پر قابو پانا اور اس کے کاروبار پر اثرات سے نمٹنا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس، جاپانی اقتصادی شرح نمو میں دوسری سہ ماہی کے دوران 7.8 فیصد کمی

اہداف مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں پڑگیا

اس پیکج کے تحت حکومت نے این ڈی ایم اے کے لیے نوے ارب روپے، طبی عملے کی مراعات اور میڈیکل آلات کے لیے پچاس ارب روپے جبکہ  سو ارب روپے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے رکھے تھے۔ مزید برآں  خوراک اور صحت سےمتعلق اشیا پر پندرہ ارب روپے کا ٹیکس ریلیف بھی دیا گیا تھا۔

تاہم ذرائع کا بتانا تھا کہ حکومت نے کورونا کے تناظر میں دیے جانے والے پیکج اور اس کے مختلف مقاصد کے لیے رکھے جانے والے فنڈز کا نصف بھی استعمال نہیں کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here