ٹوکیو: جاپان کی اقتصادی شرح نمو میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون ) کے دوران 7.8 فیصد کمی ہوئی ہے جس کی وجہ کورونا وائرس لاک ڈاﺅن ہے۔
جاپانی روزنامہ نکی بزنس کے جائزہ سروے کے مطابق کورونا وائرس سے دوسرے ملکوں کی طرح جاپانی معیشت بھی بری طرح متاثرہ ہوئی اور دوسری سہ ماہی کے دوران اقتصادی شرح نمو میں 7.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو 1980ء میں ڈیٹا کا ریکارڈ رکھنے کے آغاز سے اب تک ہونے والی ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کمی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق جاپان میں اپریل سے جون کے دوران مسلسل تیسری سہ ماہی میں اقتصادی شرح نمو منفی رہی ہے جس سے ملک میں کساد بازاری کی صورتحال شدید ہوتی جا رہی ہے اور حکومت کی جانب سے مزید ریلیف پیکیج کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے دوران ملکی اقتصادی شرح نمو میں کمی توقع سے زیادہ رہی جس کی وجہ مصنوعات کی کھپت میں اندرون و بیرون ملک کمی ہے۔
جائزہ رپورٹ کے مطابق جاپان کی اقتصادی شرح نمو میں دوسری سہ ماہی کے دوران 2019ء کے اسی عرصے کے مقابلے میں 27.8 فیصد کمی ہوئی جس میں ملکی مصنوعات کی مقامی طلب میں 4.8 فیصد جبکہ مصنوعات اور خدمات کی برآمدات میں 18.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
تاہم درآمدات میں صرف 0.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس سے قبل جنوری سے مارچ کے عرصے میں درآمدات میں 4.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔