اسلام آباد: تاجر رہنماﺅں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی بزنس کیلئے سود مند رہی ہے۔ مقامی کاروبار بالخصوص برآمدات اور تعمیرات کے شعبوں کو فائدہ حاصل پہنچا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر محمد احمد وحید نے نے کہا کہ حکومت نے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی جس سے کورونا وائرس کی وباء کے دوران کاروباری برادری کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملی۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے اس بات کا خصوصی ذکر کیا کہ سیلز اور انکم ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگیوں سے بھی کاروباری شعبہ پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
مزید برآں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں کمی کا فیصلہ بروقت تھا اور مرکزی بینک نے یہ فیصلہ ایک مشکل وقت کے دوران کیا اور کمرشل بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ کاروبار اور بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو قرضو ں کی فراہمی میں اضافہ کریں۔
انہوں نے بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی رپورٹ کو حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کے تشخص کے فروغ کے ساتھ ساتھ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کے حوالے سے حکومتی اقدامات کے بارے میں بھی مدد ملے گی۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ اقتصادی پیکیج کے درست استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
ادھر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) کے صدر صبور ملک نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں حکومت پاکستان نے کووڈ۔19 کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ایک بہترین اور متوازن راستہ اختیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ متوازن حکمت عملی کی وجہ سے مقامی کاروباروں کو کووڈ۔19 کے منفی اثرات سے تحفظ میں مدد ملی۔ کووڈ۔19 کے دوران حکومت نے مقامی کاروبار کیلئے پیکیج کا اعلان کیا اور یوٹیلٹی بلز میں ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فنڈز بھی ریلیز کئے جس سے مقامی صنعت و کاروبار کو بہت بڑا ریلیف ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا اقتصادی پیکیج، خصوصاً تعمیرات اور برآمدات کے شعبوں کیلئے مراعات کی مدد سے اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور مقامی صنعتی شعبہ کی ترقی میں مدد ملے گی۔
آر سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان دنیا بھر میں ایک ویژنری لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں اور ان کی سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی کو دنیا بھر میں سراہا گیا ہے اور ان کی اس حکمت عملی کو کئی ممالک میں فالو بھی کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ موڈیز کی پاکستانی معیشت کے بارے میں مستحکم رینکنگ سے پاکستان کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ کاروباری برادری اور ملک کی معاشی ترقی کے مسائل کے حل کیلئے تمام شراکت داروں کا ایک پیج پر ہونا اور ان میں بہتر اشتراک کار کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
ادھر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کے سینئر نائب صدر قیصر خان داﺅد زئی نے کہا کہ کووڈ۔19 کے دوران حکومت کی سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔ کاروباری برادری معاشی اور بالخصوص برآمدات و تعمیرات کی صنعتوں کیلئے ریلیف پیکیج کی معترف ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کووڈ۔19 کی صورتحال کے دوران بہترین رہنما کا کردار ادا کیا اور دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان کی حکومت نے ایک بہترین حکمت عملی مرتب کر کے مقامی کاروباری شعبہ پر کورونا وائرس کی وباء کے اثرات کو کم کرنے کے اقدامات کئے۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے کہا کہ حکومت نے کووڈ۔19 کی صورتحال کے دوران ایک بہتر حکمت عملی مرتب کی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ملک میں 6 ملین سے زیادہ چھوٹے تاجروں اور ریٹیلرز کو مزید مراعات دی جائیں اور کاروبار کے فروغ کیلئے ان کو کم شرح سود پر قرضوں کی سہولت فراہم کی جائے۔