کے الیکٹرک نے سکوک کی پیشکش سے 25 ارب روپے حاصل کرلیے

سکوک جاری کرنے کا مقصد شہر کراچی میں توانائی کے شعبے میں آئندہ تین سالوں میں دو ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہے جس کے تحت نو سو میگاواٹ کے آر ایل این جی پاور پلانٹ کے قیام سمیت ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر کیا جائے گا۔

663

کراچی : کے الیکٹرک نے اپنے 25 ارب روپے کے سکوک کی بندش کا اعلان کردیا ہے، یہ پاکستان میں نجی شعبے کی جانب سے جاری کیےجانے والے سب سے بڑے سکوک تھے۔

سرمایہ کاروں کی طرف سے زبردست ردِعمل ملنے پر کمپنی نے سکوک کی سبسکرپشن مقررہ وقت سے دو ہفتے قبل 3 اگست  2020 کو ہی بند کردی تھی۔

اس حوالے سے کمپنی کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ” یہ صورتحال سرمایہ کاروں کےکمپنی کے سرمایہ کاری پلان پراعتماد کی عکاس ہے جس کے تحت کراچی میں توانائی کے شعبے میں آئندہ تین سالوں میں دو ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ اس سرمایہ کاری پلان کے تحت نو سو میگاواٹ کا سٹیٹ آف دی آرٹ آر ایل این جی پاور پلانٹ تعمیر کرنے کے علاوہ ڈسٹری بیوشن کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

مزید برآں ان اقدامات سے 2023 میں کمپنی شہر کراچی کی ضرورت سے اکیس سو میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کر رہی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے:

حصص کی مبینہ انسائڈر ٹریڈنگ، ٹی آر جی کے خلاف ایس ای سی پی کی تحقیقات شروع

25 ارب میں سے کے الیکٹرک نے 23.7  ارب پری آئی پی او  کے تحت حاصل کیے جبکہ بقیہ 1.3 ارب آئی پی او کےذریعے عوام سے حاصل کیے۔

اس حوالے سے سرٹیفیکیٹ سبسکرپشن فیس کم از کم پانچ ہزار روپے رکھی گئی تھی۔

سات سال کی مدت اور دو سال کے گریس پیریڈ کے علاوہ VIS کریڈٹ ریٹنگ کمپنی کی جانب سےAA پلس ایکریڈیشن نے ان سکوک کو سرمایہ کاروں کے لیے انتہائی پر کشش اور منافع بخش بنادیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے ذمہ دار ہم نہیں وفاقی حکومت ہے، کے الیکٹرک کا نیپرا کو جواب

اسٹاک مارکیٹ میں رجسٹرڈ ہونے کے ناطے اس سکوک میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد بازار حصص میں بھی سرمایہ کاری کرسکیں گے اور اس ضمن میں عارف حبیب لمیٹڈ مارکیٹ سازی اور کنسلٹنٹ کی خدمات فراہم کرے گی۔

سکوک کے ڈھانچے کو آزاد شرعی ایڈوائزری بورڈ نے منظور کیا ہے جبکہ حبیب بینک لمیٹڈ اور نیشنل بینک آف پاکستان نے اس کے ڈھانچے کی تشکیل کی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here