کراچی : غیر رہائشی پاکستانیوں کی سہولت کے لیے سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بنک اکاؤنٹ متعارف کروا دیا جس کا نام ’نان ریزیڈینٹ پاکستانیز روپی ویلیو اکاؤنٹ‘ رکھا گیا ہے۔
اس اکاؤنٹ کے ذریعے غیر رہائشی پاکستانی سٹاک ایکسچینج، رہائشی و کمرشل رئیل اسٹیٹ اور حکومت پاکستان کی ڈیبٹ سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر سکیں گے۔
مرکزی بنک کے مطابق غیر رہائشی پاکستانیوں کے علاوہ وہ غیر ملکی افراد جن کے پاس پاکستان میں کام کا پرمٹ یا ویزہ ہے وہ بھی یہ اکاؤنٹ کھلوا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: قومی مالی خواندگی پروگرام کے اہداف حاصل کر لیے گئے، سٹیٹ بینک
اس کے علاوہ مجاز ڈیلرز کو اس بات کی اجازت حاصل ہو گی کہ وہ غیر رہائشی پاکستانیوں کو رہائشی یا دوسرے غیر رہائشی پاکستانیوں کے ساتھ بنکنگ قوانین کے مطابق جوائنٹ اکاؤنٹ کھول دیں تاہم ان اکاؤنٹس کو غیر رہائشی اکاؤنٹ ہی تصور کیا جائے گا۔
مزید برآں مجاز ڈیلرز غیر رہائشی اکاؤنٹ ہولڈز کو چیک بک بھی جاری کر سکیں گے۔ ڈیلرز کو اِن اکاؤنٹس کو اے ٹی ایم ، ڈیبٹ کارڈ اور موبائل بنکنگ جیسے معاملات سے بھی جوڑنا ہو گا تاہم ڈیبٹ کارڈ کے بیرون ملک استعمال کی صورت میں رقم کی ادائیگی کی ذمہ داری کارٖڈ جاری کرنے والے ڈیلر کی ہو گی۔
اس اکاؤنٹ کو ترسیلات زر، فارن کرنسی ویلیو اکاؤنٹ کے ذریعے فنڈز ٹرانسفر اور دوسرے غیر رہائشی اکاؤنٹ کے ذریعے فنڈز ٹرانسفرکے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ اکاؤنٹ رکھنے والے افراد پاکستان میں کسی بھی فرد کے ساتھ پاکستانی کرنسی میں لین دین کرسکتے ہیں تاہم ادا کی جانے والی رقم اکاؤنٹ میں دوبارہ نہیں ڈلوائی جا سکے گی۔
مزید برآں ترسیلات زر اور پاکستان سے باہر ادائیگی کو اکاؤنٹ میں موجود بیلنس کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے۔
اس اکاؤنٹ کے ذریعے سرمایہ کاری کے لیے اکاؤنٹ ہولڈر کو سوائے رئیل اسٹیٹ میں اور کسی سرمایہ کاری کے لیے سٹیٹ بنک کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔
تاہم سٹیٹ بنک کی اجازت سے رئیل سٹیٹ میں کی جانے والی سرمایہ کاری کی مدت تین سال ہوگی۔ سرمایہ کاری کی مدت پوری ہونے پرسرمایہ کار اپنی پوری سرمایہ کاری اکاؤنٹ میں واپس ڈلوا سکے گے۔
یہ بھی پڑھیے: سٹیٹ بنک نے ڈیجیٹل پیمنٹ گیٹ وے پے فاسٹ کو خدمات کی فراہمی کی اجازت دے دی
اس کے علاوہ سٹیٹ بنک آف پاکستان نے فارن کرنسی ویلیو اکاؤنٹ کا بھی اعلان کیا ہے جس کے ذریعے وہ غیر رہائشی پاکستانی جنہوں نےاپنی غیر ملکی جائیداد اور اثاثوں کے بارے میں ایف بی آر کو آگاہ کر رکھا ہو گا وہ حکومت پاکستان کی غیر ملکی کرنسی کی ڈیبٹ سیکیورٹی میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔
اکاؤنٹ کھولنے والے مجاز ڈیلرز کو اس بات کی وضاحت کرنا ہو گی کہ اکاؤنٹ کھلوانے والا رہائشی پاکستانی ہے یا غیر رہائشی۔
مزید برآں اکاؤنٹ ہولڈر کی غیر ملکی جائیداد کا ڈیکلیریشن بھی فراہم کرنا ہوگا جو کہ ایف بی آر کے پاس جمع کروائی گئی ویلتھ سٹیٹمنٹ کا حصہ بنے گا۔
ڈیلرز کو اکاؤنٹ ہولڈر کی ڈیجیٹل درخواست پر فارن کرنسی کو فوری طور پر پاکستانی کرنسی میں تبدیل کرنا ہوگا اور ٹرانزیکشن پر لاگو ہونے والا ایکسچینج ریٹ بھی بتانا ہوگا۔
فارن کرنسی ویلیو اکاؤنٹ ہولڈرز اجازت کی حامل سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کے علاوہ اپنے غیر رہائشی پاکستانی اکاؤنٹ میں فنڈز ٹرانسفراور کسی دوسرے غیر رہائشی پاکستانی اکاؤنٹ میں بھی فنڈز ٹرانسفر کر سکیں گے۔
اس کے علاوہ اکاؤنٹ ہولڈرز سٹیٹ بنک یا اپنے بنک کی اجازت کے بغیر پاکستان سے باہر ادائیگی کرنے کے علاوہ پاکستان میں ترسیلات زر بھی بھجوا سکیں گے۔
مزید برآں غیر ملکی و ملکی کرنسی میں رقم نکلوائے جاسکنے کے علاوہ پاکستان میں موجود کسی بھی شخص کو پاکستانی کرنسی میں ادائیگی بھی کی جاسکے گی۔