بیجنگ: چینی وزارت برائے زراعت اور دیہاتی امور نے شینزن بیسڈ کمپنی DJI سے زراعت میں استعمال کی جانے والی ڈرون ٹیکنالوجی کے 12 T16 high-tech ڈرونز پاکستان کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ ڈرونز ٹڈی دل کے خلاف جنگ میں استعمال کیے جائیں گے، DJI گزشتہ کئی سال سے اس ٹیکنالوجی پر تحقیق کر رہی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق ایک T16 ڈرون ہر ایک گھنٹے میں 10 ہیکٹرز کی زرخیز زمین پر ٹڈی دل کے خلاف سپرے کر سکتا ہے۔
ڈرون آپریٹر کی کھیتوں میں عدم موجودگی پر بیک وقت پانچ ڈرونز کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
بیجنگ میں موجود پاکستانی سفارتخانے میں ڈرونز پاکستان کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں چینی قونصل خانے کے نمائندے ما ہونگ تاؤ (Ma Hongtao) نے کہا کہ “پاکستان میں ٹڈی دل کے تباہی مچانے کے بعد چین نے مؤثر طور پر ردِ عمل دیا اور بحران کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹاسک فورس پاکستان کی طرف بھیجی”۔
چین کی مذکورہ وزارت نے ڈرونز کو آپریٹ کرنے کے لیے خصوصی ٹیکنیکل سٹاف بھیجنے کا وعدہ بھی کیا ہے جو پاکستانی ڈرونز آپریٹرز کو تربیت دیں گے۔ تاؤ نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل اور کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال جلد ختم ہوجائے گی۔
DJI کی جانب سے تیار کیا جانے والا T16 ڈرون جدید ایگریکلچرل ڈرون ہے۔ DJI کے سیلز ڈائریکٹر یاشا شین (Yasha Chen) نے کہا کہ لوگ ڈرون ٹیکنالوجی کے بغیر ایسے ٹڈی دل کا مقابلہ نہیں کرسکتے، “روایتی مینؤل سپرے کے مقابلے میں ڈرون کا استعمال زیادہ محفوظ ہے”۔
انہوں نے کہا کہ T16 رکاوٹوں کو خودبخود دور یا فریب دے سکتا ہے۔
پاکستان نے چین کی جانب سے ڈرون عطیہ کیے جانے پر شکریہ ادا کیا، پاکستانی سفارتخانے کے افسر احمد فاروق نے کہ “ڈرونز کے علاوہ ہم نے تین لاکھ لٹر کیڑے مار سپرے بھی وصول کیا ہے”۔