دوہری شہریت پر تنقید سے تنگ وزیر اعظم کے دو معاونین خصوصی مستعفی

ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کی سربراہ تانیہ ایدروس، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے عہدے چھوڑ دئیے، وزیر اعظم نے دونوں کے استعفے منظور کر لیے

1948

لاہور: دوہری شہریت پر مسلسل تنقید کی وجہ سے وزیر اعظم عمران خان کے دو معاونین خصوصی نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

بدھ کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ‘ڈیجیٹل پاکستان’ تانیہ ایدروس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان ٹویٹر پر کیا جبکہ کچھ ہی دیر بعد معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کے استعفیٰ کی خبریں بھی میڈیا میں آ گئیں۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں تانیہ ایدروس نے کہا کہ دوہری شہریت کے معاملے میں ان پر ہونے والی تنقید کی وجہ سے ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ متاثر ہو رہا ہے اور اس لیے وہ اپنا عہدہ چھوڑ رہی ہیں۔

تانیہ ایدروس نے کہا ’میری شہریت کی وجہ سے ریاست پر تنقید کی گئی، جس سے ڈیجیٹل پاکستان کا مقصد متاثر ہو رہا ہے، عوامی مفاد کی خاطر میں وزیراعظم کے معاون خصوصی کی حیثیت سے استعفیٰ دے رہی ہوں، میں اپنے ملک کی خدمت اور وزیراعظم کے وژن کے لیے کام کرتی رہوں گی۔‘

اپنی ٹویٹ میں انہوں نے استعفے کی نقل بھی منسلک کی جس میں انھوں نے لکھا کہ ’میں ہمیشہ سے پاکستانی تھی اور ہمیشہ پاکستانی ہی رہوں گی لیکن میری کینیڈین شہریت کے حوالے سے باتیں کی گئی ہیں جو میری مرضی سے نہیں بلکہ میری پیدائش سے متعلق ہے‘۔

Image

انھوں نے لکھا کہ ’یہ افسوس کی بات ہے کہ ایک پاکستانی کا اپنے ملک کی خدمت کرنے کا یہ جذبہ ایسے معاملوں کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے‘۔

تانیہ آئدروس کو گذشتہ برس وزیر اعظم عمران خان نے اپنا معاونِ خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان مقرر کیا تھا اور وہ اس عہدے پر کام کرنے سے قبل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکی تھیں۔

بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی اپنا استعفیٰ جمع کرا دیا جس میں انہون ںے کہا کہ وہ معاون خصوصی کے کردار پر مسلسل تنقید کے باعث مستعفی ہوئے، انہیں خوشی ہے کہ انہوں نے اس وقت استعفیٰ دیا جب پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی ہو چکی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان کے عوام مزید بہتر ہیلتھ کیئر کے مستحق ہیں۔ وہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی درخواست پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چھوڑ کر پاکستان آئے تھے تاہم تنقید کی وجہ سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان کے معاونین خصوصی اور مشیران کے اثاثوں اور شہریت کی جو تفصیلات جاری کی تھیں ان کے مطابق 15 معاونین خصوصی میں سے تانیہ ایدروس سمیت سات یا تو دوہری شہریت کے حامل ہیں یا وہ کسی دوسرے ملک کے مستقل رہائشی ہیں۔ تانیہ ایدروس کے پاس کینیڈا کی پیدائشی شہریت ہے اور وہ سنگاپور کی مستقل رہائشی ہیں۔

دوسری جانب حال ہی اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوہری شہریت کے حامل مشیران و معاونین کی تعیناتی کے خلاف ایک درخواست بھی دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے کم ازکم چار ایسے مشیران اور معاونین خصوصی ہیں جو دہری شہریت رکھتے ہیں لہذا ایسے لوگ جنھوں نے کسی اور ملک کے ساتھ وفاداری کا حلف بھی لے رکھا ہو انہیں حکومت میں اہم عہدوں پر تعینات کر کے فیصلہ سازی میں شریک نہیں کرنا چاہیے۔

گو کہ مشیران و معاونین خصوصی پر دوہری شہریت کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ ان افراد کے اہم ترین سرکاری اجلاسوں میں شرکت اور اہم دستاویزات تک رسائی کی وجہ سے مفادات کے ٹکراؤ کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔

ادھر نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تانیہ ایدروس اور ڈاکٹر ظفر مرزا کے استعفے منظور کر لیے ہیں اور کابینہ سیکرٹریٹ کی جانب سے تانیہ ایدروس  اور ڈاکٹرظفرمرزاکےاستعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here