خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے رواں برس 20 ارب روپے اکٹھے کرنے پر نظریں جمالیں

ادارے نے گزشتہ مالی سال کا ریونیو ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا، صوبائی وزیرخزانہ کی مبارکباد، ٹیکس دہندگان کومزید سہولیات کی فراہمی کی ہدایت

704

پشاور : مالی سال 2019-20 میں ریونیو ہدف کامیابی سے حاصل کرنے کے بعد خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے 2020-21 میں بیس ارب روپے کے ریونیو ہدف پر نظریں جمالیں۔

اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبے کے وزیر خزانہ نے مالی سال 2019-20 میں ریونیو ہدف پورا کرنے پرافسران کو مبارکباد دی اور ہدایت کی کہ رواں سال بھی ہدف کے حصول کے لیے محنت سے کام جاری رکھا جائے۔

اس موقع پر خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کے افسران نے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کو بتایا کہ اگر کورونا وبا نہ پھوٹتی تو اتھارٹی گزشتہ برس ہدف سے زائد ریونیو اکٹھا کرسکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

ٹیلی نار پاکستان کی دوسری سہ ماہی میں صارفین، ریونیو میں واضح کمی

ایف بی آر میں تبدیلی کی ہوائیں، کئی افسران کے تبادلے کردیے گئے

صوبائی وزیر خزانہ کو مزید بتایا گیا کہ کورونا سے پہلے خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی ماہانہ 73 فیصد گروتھ حاصل کر رہی تھی مگر مہلک وبا نے اس کی گروتھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور گزشتہ دو ماہ میں اس نے صرف پندرہ فیصد گروتھ حاصل کی ہے۔

مزید برآں وبا کے باعث کمپنی کو تعمیرات اور سیاحت کے شعبہ جات میں ستر کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

تیمور سلیم جھگڑا کو بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال اتھارٹی کے رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کی تعداد گیارہ ہزار پانچ سو افراد تک پہنچ گئی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی  نے بہت تھوڑے عرصے میں زبردست کارکردگی دکھا کر عوام کا اعتماد جیتا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی طرز پر مزید ادارے بنانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو مزید سہولیات بھی دینا ہونگی تاکہ ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو آسان بنایا جاسکے۔

اس پر خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل فیاض علی شاہ نے بتایا کہ ادارہ ایک ایپ پر کام کر رہا ہے جس کے ذریعے ٹیکس دہندگان اپنے ریٹرن آسانی سے جمع کرواسکے گے۔

یہاں یہ بتانا مناسب ہوگا کہ  صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ہر ماہ ایک میٹنگ کا انعقاد کرتے ہیں اور رواں مالی سال انکی زیر صدارت اتھارٹی کا یہ پہلا اجلاس تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here