ای سی سی: تین لاکھ ٹن چینی درآمد، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 15 روز بعد نظرثانی کی منظوری

وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمت سے متعلق نئے طریقہ کار کا اطلاق یکم اگست 2020ء سے ہو گا

656

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) تین لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے اور پیٹرولئیم مصنوعات کی قیمتوں پر ماہانہ بنیادوں کی بجائے ہر پندرہ روز بعد نظرثانی کرنے کی منظوری دے دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر ماہانہ بنیادوں کی بجائے ہر پندرہ روز بعد نظرثانی کرنے کی تجویز کی منظوری دی گئی۔

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نئے طریقہ کار کا اطلاق یکم اگست 2020ء سے ہو گا، اس طریقہ کار کے تحت ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو تین ماہ کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی، انوینٹری کا انتظام و انصرام بہتر کرنا ہوگا، سیلز کی بہتر رپورٹنگ اور مطلوبہ سٹاک کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی، یوں کسی ایک آئل مارکیٹنگ کمپنی پر انحصارکم کرنے میں مدد ملے گی۔

موجودہ نظام کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین ماہانہ بنیادوں پر ریفائنریز میں تیل صاف کرنے سے قبل کی قیمت کے تحت ہوتا ہے تاہم اس کیلئے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت پی ایس او کے گزشتہ مہینوں کی حقیقی اوسط اور درآمدی قیمت سے زیادہ نہ ہو۔

ای سی سی کے اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوارکی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ ملک میں چینی کے بفر سٹاک کو برقرار رکھنے کیلئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعہ ریفائن چینی درآمد کی جائے، کمیٹی کے شرکاء نے تجویز کا جائزہ لیا اور سیکرٹری صنعت و پیداوار، سیکرٹری تجارت اورسیکرٹری خزانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے مرتب کردہ خریداری کے طریقہ کار اور دیگر قواعد کی روشنی میں تین لاکھ ٹن ریفائنڈ چینی کی درآمد کی اجازت دیدی۔

ای سی سی نے کمیٹی کو خریداری کیلئے ترجیحی طریقہ کار کے ضمن میں لاء ڈویژن سے رائے لینے اور اس بارے میں ای سی سی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کی تجویز پر بیجنگ میں حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے نمائندہ آفس کو برانچ میں تبدیل کرنے اور اس کیلئے 300 ملین آر بی ایم ریمیٹینس کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی کے اجلاس میں وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی تجویز پر کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے صحت عامہ کے کارکنوں کو مضبوط بنانے، انفیکشن کی شرح کو کم کرنے کے اقدامات اور ملک بھر میں کوویڈ 19 نیشنل ایکشن پلان کے اطلاق کیلئے 20 ملین ڈالر کے اے ایف ڈی قرضہ کیلئے ری لینڈنگ پالیسی سے استثنیٰ کی منظوری بھی دی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سوات موٹروے کی آپریشنلائزیشن کیلئے 340 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے ایل این جی ٹرمینلز تک تیسری پارٹی کو رسائی دینے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا اورغیر استعمال شدہ گنجائش کی فروخت کی منظوری دی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here