اسلام آباد: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) نے ریجنل ٹیکس آفس فیصل آباد کے تین ملازمین کو مبینہ کرپشن کے الزام میں عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔
پرافٹ اردو کو دستیاب معلومات کے مطابق تینوں ملازمین کو ان کے خلاف جاری انکوائری میں بے ظابطگیوں کی تصدیق ہونے کے بعد ایفی شینسی اینڈ ڈسپلن رولز 1973ء کے تحت عہدے سے ہٹایا گیا ہے، برطرف کیے جانے والے تینوں ملازمین کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی جس کے بعد سے تفتیش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
برطرف ہونے والوں میں یو ڈی سی جھنگ زون عابد اقبال، نوٹس سرور جاوید مسیح اور چوکیدار منظور قادر شامل ہیں، اس کے علاوہ، چوکیدار اسلم پرویز کو تین ماہ کے لیے نوکری سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں ملازمین مبینہ طور پر بدعنوانی کے علاوہ سرکاری ریکارڈ کو جلانے میں بھی ملوث پائے گئے۔
ایک الگ نوٹی فکیشن میں ایف بی آر (ہیڈکوارٹرز) نے اپریزنگ آفیسر ماڈل کسٹمز کلیکٹریٹ گوادر سید محمد سلمان بخاری اور آئی آر او، آر ٹی او فیصل آباد مقبول احمد کو بھی تین ماہ کے لیے معطل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
بینک اپنے اکائونٹ ہولڈرز کی معلومات ایف بی آر کو دینے سے گریزاں
نوشین امجد کی جگہ جاوید غنی چیئرمین ایف بی آر تعینات
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر اور تمام صوبائی ریوینو اتھارٹیز کے نمائندگان کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کے لیے بنائے گئے کامن پورٹل- سنگل ریٹرن اور کاروبار کرنے کے لیے آسانی فراہم کرنے کے طریقہ کار کے علاوہ دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔
اجلاس کی صدارت ممبر (آئی آر آپریشنز) ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کی، ڈائریکٹر آئی اینڈ آئی-آئی آر لاہور احمد کمال نے کامن پورٹل- سنگل پورٹل سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے درپیش مسائل اور ان کے حل کے بارے میں تجاویز پیش کیں۔
اجلاس کے شرکاء نے ایف بی آر کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو سراہا اور 15 دنوں کے اندر اپنی رائے پیش کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا، انہوں نے ایف بی آر سے ایسے اجلاس منعقد کرنے کی درخواست کی تاکہ مشترکہ مفادات سے متعلق معاملات زیرغور آسکیں۔
رکن آئی آر آپریشنز نے بھی تمام صوبائی اتھارٹیز کے اقدامات کو مثبت انداز میں سراہتے ہوئے کہا کہ تکنیکی بنیادوں پر مسائل کے حل سے ہی صوبائی اور وفاقی سطح پر مشترکہ مفادات کا حل نکالنے میں مدد ملے گی۔