پنجاب میں عید الاضحیٰ کے باعث لاک ڈائون، 5 اگست تک کاروباری مراکز بند

854

لاہور: پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلائو کے خدشے کے پیش نظر عیدالاضحیٰ سے پہلے اور بعد میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔

لاہور میں انسداد کورونا کابینہ کمیٹی کا اجلاس ایوان وزیراعلیٰ میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ہوا جس میں عیدالضحیٰ کے لیے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے حوالے سے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال، فیاض الحسن چوہان اور چیف سیکریٹری پنجاب سمیت متعلقہ محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آج رات سے سخت لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب بھر کی مارکیٹیں آج رات 12 بجے سے 5 اگست تک بند رہیں گی جب کہ عید الفطر والی ایس او پیز کا نفاذ عیدالضحیٰ پر بھی ہو گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ 5 اگست تک پنجاب کے تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہیں گے جب کہ تھیٹر، ریسٹورنٹس، تفریحی مقامات کھولنے کا معاملہ محرم کے بعد زیربحث لایا جائے گا۔

دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹی فیکشن میں کہا گیا ہے 27 اور 28 جولائی کی درمیانی شب شروع ہونے والا لاک ڈاؤن 5 اگست رات 12 بجے تک جاری رہے گا۔

سیکریٹری برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری صحت کیپٹن (ر) عثمان کے دستخط سے جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان آٹھ دنوں کے دوران صوبہ پنجاب میں ہر طرح کے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہیں گے۔

محکمہ صحت کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ہر طرح کے اجتماعات، خواہ وہ سماجی ہوں یا مذہبی ، نجی یا عوامی مقامات پر ہوں، پر مکمل پابندی رہے گی۔

ہر طرح کی پرچون کی دکانیں، شاپنگ مالز، مارکیٹیں اور پلازے بھی مکمل طور پر بند رہیں گی تاہم دکانوں کر بند رکھنے کے حکم نامے دوسرے حصے میں بتایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران میڈیکل میڈیکل سٹورز، پنکچرز والی دکانوں، آٹا چکیوں، کورئیر سروسز، گیس، پیٹرول سٹیشن، زرعی مشینری کے پرزہ جات کی دکانیں، پرنٹنگ پریس اور کال سنٹرز کام کرتے رہیں گے۔

اس کے علاوہ جن کاروباروں کو صبح 6 بجے سے رات 12 بجے تک کھلے رہنے کی اجازت ہو گی ان میں گروسری سٹورز، بیکریاں، چکن اور گوشت کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ تاہم عید کی مناسبت سے شہریوں کی نقل و حمل کے پیش نظر لاک ڈائون کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ کو بند نہیں کیا گیا۔

ادھر تاجروں نے عید سے قبل مارکیٹیں بند کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ حکومت پر امن تاجروں کو احتجاج کے راستے پر دھکیلنا چاہتی ہے،حکومت کی غلط حکمت عملی اور فیصلے ہی کورونا کو پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here