بینک اپنے اکائونٹ ہولڈرز کی معلومات ایف بی آر کو دینے سے گریزاں

877

اسلام آباد: بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی کے لیے کمرشل بینک اپنے اکاؤنٹ ہولڈرز کی تفصیلات وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) سے شئیر کرنے گریزاں ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق بورڈ کے اینٹی بے نامی زونز نے گزشتہ ایک سال کے دوران 22.8 ارب روپے مالیت کے 51 ریفرنسز دائر کیے ہیں جن میں قیمتی اشیاء، کمرشل اثاثے، لگژری گاڑیاں، 60 ہزار کنال کی بے نامی جائیدادیں اور لاکھوں مالیت کے شئیرز شامل ہیں۔

ایف بی آر کے اینٹی بے نامی زون نے اومنی گروپ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری تنویر اور ٹیکنو انجیئنرنگ کے خلاف ریفرنس دائر کیے ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ، لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹس میں 16 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

ایف بی آر میں تبدیلی کی ہوائیں، کئی افسران کے تبادلے کردیے گئے

25 سیاست دانوں کے خلاف بے نامی اثاثے رکھنے پر تفتیش کا دائرہ کار وسیع

جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے بیرون ملک اثاثہ جات کی تفصیلات ایف بی آر میں جمع کرا دیں

ایف بی آر کے بے نامی زونز 31.2 ارب روپے مالیت کے 146 بے نامی اثاثوں کے خلاف تفتیش کر رہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق چینی انکوائری رپورٹ پر 100 ارب روپے کی بے نامی ٹرانزیکشنز جبکہ پنجاب کے 13 اضلاع میں بھی 72 ارب روپے مالیت کے بے نامی اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے۔

تاہم ایف بی آر کے مطابق بے نامی  زونز میں مناسب سٹاف اور دیگر سہولیات کی قلت ہے جس کی وجہ سے اپیلیٹ ٹربیونلز ابھی تک قائم کرنا باقی ہیں۔

اس سے قبل ایف بی آر نے حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد اور پشاور میں چار نئے زونز کے قائم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here