کورونا : ایشین انفرا سٹرکچر انویسٹمنٹ بنک نے پاکستان کے لیے مزید قرض کی منظوری دے دی

250 ملین ڈالر کے نئے قرض کے بعد کورونا کے تناظر میں بنک کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی مدد کا حجم 750 ملین ڈالر ہوجائے گا، یہ قرض پاکستان کو مہلک وائرس کے سماجی اور معاشی اثرات سے نکالنے کے اقدامات میں استعمال کیا جائے گا

610

اسلام آباد : ایشین انفرا سٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کورونا وبا کے معاشی اور سماجی اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کے لیے 250 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی ہے۔

250 ملین ڈالر کا یہ قرضہ ورلڈ بنک کی معاونت سے دیا جائے گا جو کہ پاکستانی حکومت معیشت کے لیے ضروری شعبہ جات کو مہلک وائرس کے اثرات سے نکلنے میں سہارا فراہم کرنے کے منصوبے (RISE) میں استعمال کرے گی۔

ورلڈ بنک کے مطابق RISE منصوبہ پاکستان کو کورونا اثرات سے نکال کر معاشی استحکام، نجی شعبے کی ترقی ،شفافیت کو فروغ دینے اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

250 ملین کے اس نئے قرضے کے بعد ایشین انفرا سٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کی جانب سے پاکستان کو کورونا کے تناظر میں دی جانے والی معاشی مدد کا حجم ساڑھے سات سو ملین ڈالر ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کا قہر، پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں چھ فیصد کمی ہوگئی

پاکستان کے 1.8 ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول ہوگئے

ایشین انفرا سٹرکچر انویسٹمنٹ بنک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مہلک کورونا وائرس کے پاکستان پر دور رس معاشی اثرات ہونگے، ملک میں پہلے ہی رسمی اور غیر رسمی شعبہ جات میں لوگ بیروزگار ہورہے ہیں اور غریب اور متوسط طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔

بنک کا مزید کہنا تھا کہ مہلک وائرس پاکستان میں بہت تیزی سے پھیلا ہے اور اس نے غربت میں کمی کے لیے گزشتہ دو دہائیوں کے اقدامات کو تہس نہس کرکے رکھ دیا ہے۔

بنک کے سرمایہ کاری آپریشنز کے نائب صدر Konstantin Limitovskiy کا کہنا تھا کہ ”پاکستان کوہماری فوری مدد کی اشد ضرورت ہے اور ہم کورونا کے پریشان کن اور تکلیف دہ اثرات سے نمٹنے میں حکومتی کوششوں میں معاون کا کردار ادا کریں گے تاکہ ملک مستحکم ترقی کی راہ پر چلتا رہے”۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here