اسلام آباد: ورچوئیل ریمیٹینس گیٹ وے (وی آر جی) پاکستان کی جانب سے آسان موبائل اکاﺅنٹ (اے ایم اے) کا کمرشل بنیادوں پر آغاز کیا جا رہا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور پاکستان ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے باقاعدہ منظوری اور چار ماہ تک کامیاب آزمائشی سروس کے بعد اے ایم اے کا باقاعدہ آغاز کیا جا رہا ہے ۔
آسان موبائل اکائونٹ (اے ایم اے) سے مالیات کے شعبہ کی خدمات تک رسائی ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ غیر روایتی معیشت کی دستاویز بندی میں مدد ملے گی۔
اس سکیم کے تحت صارفین بغیر انٹرنیٹ سروس صرف ایس ایم ایس کے ذریعے اپنا بینک اکائونٹ کھول سکیں گے، اس سلسلے میں ایک یو ایس ایس ڈی کوڈ استعمال ہو گا۔
ورچوئل ریمیٹینس گیٹ وے کے سی ای او ابرار امین نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ سمارٹ فون اور فیچر فون رکھنے والے صارفین کیلئے ایک ہی یو ایس ایس ڈی کوڈ (*2262#) رکھا گیا ہے، پاکستان جیسے ملک میں جہاں زیادہ تر دور دراز کے علاقوں میں لوگوں کے پاس انٹرنیٹ وغیرہ کی سہولیات نہیں ہیں وہ گھر بیٹھے بغیر کسی بائیومیٹرک تصدیق یا دستاویزات کے صرف ایک ایس ایم ایس کے ذریعے اپنا بینک اکائونٹ کھول سکتے ہیں۔ صارفین سے صرف ان کا شناختی کارڈ نمبر اور اس کی تاریخ اجراء پوچھی جائے گی۔
اس کے بعد کی ذمہ داری بینک کی ہو گی، وہ نادرا سے صارف کی ساری تفصیلات معلوم کرکے اسے ایک میسج بھیج دے گا کہ اس کا اکائونٹ کھولنے کا عمل جاری ہے۔ سٹیٹ بینک کے ایس او پیز کے مطابق جیسے ہی سارا عمل مکمل ہو گا صارف کو بینک کا عملہ کال کرکے اس کے اکائونٹ کے بارے میں مطلع کر دے گا۔
ابرار امین کے مطابق ’’صارفین یہی سروس استعمال کرتے ہوئے اپنے موجودہ اکائونٹس بھی استعمال کر سکتے ہیں، اس حوالے سے 13 بینکوں نے ہمارے ساتھ اشتراک کر لیا ہے۔‘‘
سٹیٹ بینک کے ایک سروے کے مطابق پاکستان میں بینک اکائونٹ رکھنے والوں کی شرح محض 23 فیصد ہے، 2015 میں متعارف کرائی گئے نیشنل فنانشل انکلیوژن سٹریٹجی کے فروغ کیلئے یہ شرح دیگر ممالک کی نسبت بے حد کم ہے جس کا مقصد کم از کم 50 فیصد آبادی کو رسمی مالیاتی نظام تک رسائی کے قابل بنانا ہے۔