‘ تجارتی خسارے میں کمی سے پاکستان کو 8.6 ارب ڈالر کی بچت ہوئی ‘

حکومتی پالیسی کی وجہ سے اگرچہ ملکی درآمدات میں گزشتہ برس کی نسبت دس ارب ڈالر کی کمی ہوئی مگر کورونا کے باعث برآمدات بھی 6.84 فیصد تک کم ہوگئیں۔

687

اسلام آباد : پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ کورونا کی شدت میں کمی، لاک ڈاؤن میں نرمی اور اس کے نتیجے میں زندگی کی بحالی سے پاکستان کو تجارتی سطح پر بے حد فائدہ ہوا ہے۔

فورم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق تجارتی خسارہ 27 فیصد کم ہونے سے مالی سال 2019-20 میں پاکستان کو 8.6 ارب ڈالر کی بچت ہوئی۔

فورم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان توانائی کے ذرائع کے لیے زیادہ تر درآمدات پر انحصار کرتا ہے مگر تیل کی عالمی منڈی میں قیمتیں گرنے کی وجہ سے اس ضمن میں پاکستان کے خرچے میں زبردست کمی ہوئی۔

مئی کے مہینے میں تیل بحران کے باوجود تین آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے تیل درآمد نہیں کیا جس کی وجہ سے بھی درآمدات کا حجم کم رہا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کا قہر، پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں چھ فیصد کمی ہوگئی

پاکستان میں آئی ٹی کے بڑے منصوبے کیلئے جنوبی کوریا قرض دینے کو تیار

تاہم فورم نے ملک کی گرتی ہوئی درآمدات پر تشویش کا اظہار کیا کیونکہ ساٹھ فیصد درآمدی آرڈر برآمدی شعبے کی جانب سے دیے جاتے ہیں۔

ملک کی برآمدات میں بہتری کی ایک بڑی وجہ ٹیکسٹائل شعبے کو ملنے والے نئے آرڈر ہیں۔ اسی طرح امپورٹس کے نو سال کی کم ترین سطح پر جانے کی وجہ ڈیوٹی میں اضافہ اور اخراجات میں کمی ہے۔

ان عوامل کی وجہ سے ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی نو ماہ میں 73 فیصد کمی ہوئی ہے۔

لیکن ابھی بھی درآمدات اور برآمدات کا تناسب ٹھیک کرنے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت بھی پاکستان کی کمائی ایک ڈالر جبکہ خرچہ دو ڈالر سے زائد ہے۔

گزشتہ برس پاکستان نے 21.3 ارب ڈالر کی اشیا برآمد جبکہ 44.6 ارب ڈالر کی چیزیں درآمد کی تھیں جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 23.1 ارب ڈالر کی سطح پر تھا۔

پاکستان بزنس  فورم کے مطابق تازہ اعداد و شمار کے مطابق اگرچہ  گزشتہ برس کی نسبت پاکستان کی درآمدات میں دس ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے مگر کورونا وائرس کے باعث مانگ میں کمی کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات بھی 6.84 فیصد کم ہوگئیں ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here