لاہور: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے 30 جون 2020 تک ختم ہونے والی چھ ماہ کے مالی نتائج کا اعلان کر دیا ہے،کمپنی کو 1.4 ارب روپے کا آپریٹنگ پرافٹ اور ٹیکس ادائیگی کے بعد مجموعی منافع میں 2.7 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے ۔
کمپنی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی سی ایل کی آمدن ششماہی لحاظ سے 35.3 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد کم ہے۔ اگر کورونا وائرس کے اثرات نہ ہوتے تو کمپنی کی آمدن گزشتہ سال سے کچھ حد تک زیادہ ہوتی۔
رواں سال کی ششماہی کے لیے آپریٹنگ اور مجموعی منافع میں کمی گزشتہ سال کے مقابلے میں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے ہوئی، گزشتہ سال کمپنی کے نیٹ ورک میں اپ گریڈیشن پر سرمائے کے اخراجات کے نتیجے میں فکسڈ ایسٹس پر آپریٹنگ لاگت اور فرسودگی میں اضافہ ہوا۔
پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ متروکہ اثاثوں کو اپ گریڈ کرنے اور جدید نیٹ ورک تک رسائی کے فائبرائزیشن کی وجہ سے غیرضروری ہوچکے ہیں، جس کے باعث نان آپریٹنگ انکم میں اضافے سے گزشتہ سال کے مقابلے میں نیچے کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
کمپنی کے بیان کے مطابق وبا کے دنوں میں کمپنی کے انٹرنیٹ کے استعمال مین اضافہ دیکھا گیا ہے جسے بروقت Content Delivery Network کے پھیلاؤ کے ذریعے انٹرنیشنل بینڈوتھ اور صارفین کے تجربے کو بہترین بنانے کے لیے سہولت دی گئی تھی۔
پریس ریلیز کے مطابق کمپنی صارفین کی تعداد کو زیادہ رکھنے، مزید صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگیوں میں تبدیل کرنے اور اپنی بہترین خدمات کے ذریعے 50 فیصد سے زائد صارفین کی شکایات کو ٹھیک کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
کمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ “2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران کمپنی کا صارفین کی شکایات کو دور کرنے کا وقت اور سروسز کا معیار 90 فیصد سے زائد تھا”۔
پی ٹی سی ایل کے گروپ کی آمدن دوسری ششماہی کے دوران 62.9 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں پانچ فیصد کم ہے۔