پی آئی اے پر پابندی، پاکستانی پھل اور سبزیاں اب ترکش ائیر لائن کے ذریعے برآمد کی جائیں گی

مشکوک ہوابازوں کا معاملہ سامنے آنے پر قومی ائیر لائن کی پروازوں پر پابندی لگنے سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمد رکنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا ایسے میں برادر اسلامی ملک کی ائیر لائن مناسب معاوضے کے عوض خدمات فراہم کرنے پر راضی ہوگئی

685

اسلام آباد : جعلی پائلٹس سکینڈل کے نتیجے میں پی آئی اے کی پروازوں پر لگنے والی پابندیوں کے بعد پاکستانی برآمد کنندگان کی مدد کے لیے ترکش ائیرلائن سامنے آگئی۔

اس پیش رفت کے حوالے سے پھلوں اور سبزیوں کے برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ ترک ائیر لائن پاکستانی پھل اور سبزیاں برطانیہ، جرمنی اور دیگر مغربی ممالک تک پہنچانے کا کام مناسب معاوضے کے عوض کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا، جعلی ہواباز سکینڈل : قومی ائیر لائن کا خسارہ 100 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان

کیا پی آئی اے کی جگہ عسکری ائیرلائن آ رہی ہے؟

ایک ہفتے میں پی آئی اے کی تنظیم نو کا فریم ورک پیش کیا جائے، وزیراعظم کی ارشد ملک کو ہدایت

واضح رہے کہ پی آئی اے کے 262 ہوابازوں کے لائسنس مشکوک ہونے کا معاملہ سامنے آنے پر یورپی یونین نے قومی ائیر لائن پر چھ ماہ کی پابندی لگادی تھی۔

اس چیز نے جہاں پی آئی اے کو نقصان پہنچایا وہیں پھلوں اور سبزیوں کے برآمد کنندگان کو بھی مشکل میں ڈال دیا جس پر ترکی میں پاکستانی سفارت خانے میں تعینات کمرشل کاؤنسلر بلال خان پاشا نے ترکش ائیر لائن کے سربراہ سے ملاقات کی اور ان سے ائیر لائن کے پاکستان میں آپریشن کی بحالی اور پاکستانی برآمد کنندگان کی مدد کی یقین دہانی حاصل کی۔

اس کے علاوہ پاکستانی برآمد کنندگان کے ایک وفد نے جس کی سربراہی پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے چئیرمین وحید احمد کررہے تھے نے ترک ائیرلائن کے جنرل مینیجر سے بھی ملاقات کی تھی۔

معاملے پر وحید احمد کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان کو سہولت دینے کے لیے پی آئی اے نے کارگو کرایوں میں کمی تھی مگر یورپی یونین کی جانب سے چھ ماہ کی پابندی عائد کیے جانے کی وجہ سے ہمیں غیر ملکی ائیر لائنز کے ساتھ رابطہ کرنا پڑ رہا ہے۔

ترکش ائیر لائنز کے جنرل مینیجر کے ساتھ ملاقات میں بھی پاکستانی برآمدکنندگان نے کرایے مناسب رکھنے پر زور دیا تاکہ پاکستانی پھلوں اور سبزیوں کی مغربی ممالک کو برآمد جاری رہ سکے۔

ترک ائیر لائن کے جنرل مینیجر نے پاکستانی برآمد کننگان کو کرایے مناسب رکھنے اور ہینڈلنگ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔

انہوں نے پاکستانی پھلوں اور سبزیوں کے برآمدکنندگان سے برآمد کی جانے والی اشیا کے حجم کی تفصیلات بھی طلب کیں ہیں تاکہ کارگو کی سہولیات کی فراہمی کے لیے منصوبہ بندی کی جاسکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here