اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) نے معلومات اکٹھی کرنے کے لیے الیکٹرانک ڈیٹا کلیکشن کا نظام متعارف کروا دیا ہے، اس سے قبل ادارے کی جانب سے مینؤل ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا تھا۔
پلاننگ ڈویلپمنٹ اور سپیشل انشی ایٹو سیکرٹری متھر نیاز رانا کی زیر صدرات پی بی ایس کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پی بی ایس کے حکام کی جانب سے نیاز رانا کو محکمے کو ڈیجیٹل نظام میں تبدیل کرنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
پی بی ایس ممبر سپورٹ سروسز اینڈ ریسورس مینجمنٹ سرور گوندل نے سیکرٹری پلاننگ کو اجلاس کے دوران پی بی ایس کی جانب سے گزشتہ دو سال کے دوران ڈیجیٹل ٹرانسفورمیشن کے میدان میں کیے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔
سیکرٹری پلاننگ کو آگاہ کیا گیا کہ پی بی ایس کو مینؤل ڈیٹا سے الیکٹرانک ڈیٹا کلیکشن میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور اِن ہاؤس بیسڈ صلاحیت کے اینڈرائڈ ڈیٹا کلیکشن سافٹ وئیرز، موبائل ایپلیکیشن اور ڈیش بورڈز تیار کر لیے گئے ہیں۔
سیکرٹری کو مزید بتایا گیا کہ پی بی ایس نے Decision Support Systems اور Data Dissemination Systems ڈویلپ کیے گئے ہیں جس کی بنیاد پر پالیسی بنانے والے شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔
مزید برآں، پی بی ایس حکام نے آگاہ کیا کہ پی بی ایس نے مردم شماری، پاکستان سوشل اینڈ لِونگ سٹینڈرڈز مئیرمنٹ اور ہاؤس ہولڈ انٹی گریٹڈ اکانومی سروے کامیابی کے ساتھ کیے ہیں اور عام عوام اور پالیسی سازوں کو ڈیش بورڈز کے ذریعے اعدادوشمار دیے جائیں گے۔
نیاز رانا نے پی بی ایس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بروقت اعدادوشمار کی فراہمی اور درست معلومات سے پالیسی سازوں کی صحیح فیصلے کرنے میں مدد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس اعدادوشمار کا ایک وسیع ذخیرہ رکھتی ہے، اس لیے پالیسی سازوں کو شواہد پر مبنی معلومات فراہم کرنے کے لیے محکمے میں تحقیقی سرگرمیاں شروع کی جانی چاہیئے۔
سیکرٹری پلاننگ نے ادارے کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ دیگر مسائل کے حل کے لیے آئندہ سال کے لیے اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے روڈ میپ تشکیل دے۔