کراچی: پاکستانی پائلٹوں کے جعلی لائسنسوں کی بدولت یورپ اور امریکا سمیت کئی ممالک کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی پروازوں پر پابندیاں کی گئی ہیں جس کے بعد قومی ائیرلائن نے مقامی پروازوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلائٹ آپریشنز کی بحالی کے تناظر میں مقامی پروازوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، قومی ائیرلائن اسلام آباد اور کراچی سے دو اضافی پروازیں چلائے گی جبکہ لاہور اور کراچی کے درمیان معمول کی پروازیں جاری رہیں گی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین ریٹرن فلائٹس جبکہ کورونا وائرس کے باعث بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پروازیں سعودی عرب، وسط ایشیائی ممالک اور عراق کی جانب آپریشنل رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے کا مشتبہ لائسنس رکھنے والے تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ
اس سے قبل 20 مئی کو سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پی آئی اے کو مقامی پروازوں کی تعداد بڑھانے کی اجازت دی تھی۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کو یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے)، امریکہ، برطانیہ اور کچھ دیگر ممالک کی جانب سے پروازوں پر پابندیوں کے باعث 33 ارب روپے نقصان کا خدشہ ہے، یہ پابندیاں کراچی طیارہ حادثہ رپورٹ سامنے آنے اور 200 سے زائد پائلٹوں کے جعلی لائسنسوں کے بارے میں انکشاف کے بعد عائد ہوئی ہیں۔
پروازوں کی بندش سے پہلے پی آئی اے کی ہفتہ وار 23 پروازیں برطانیہ کے لیے فعال تھیں جن میں سے 10 پروازیں لندن، 9 مانچسٹر اور چار برمنگھم جاتی تھیں جبکہ 6 پروازیں یورپ کے مختلف شہروں پیرس، میلان، بارسلونا اور کوپن ہیگن کے لیے فعال تھیں۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے بھی حج کے اجتماع کو مختصر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد قومی پرچم بردار کو رواں سال حج آپریشن سے ہونے والی آمدن سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے اور 12 ارب روپے کا خسارہ ہو گا۔