شوگر انڈسٹری میں اصلاحات کے لیے وفاقی کابینہ نے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی

کمیٹی کے قیام کی منظوری وزارت صنعت و پیداوار کی سفارش پر دی گئی، مقصد شوگر انڈسٹری میں اصلاحات کے لیے حکمت عملی کی تیاری ہے، وزیراعظم کا شوگر بحران کے ذمہ داران کو نہ چھوڑنے کے عزم کا اظہار

702

اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے شوگر سیکٹر میں اصلاحات لانے کے لیے کمیٹی کے قیام کی  منظوری دے دی ۔ یہ اقدام وزارت صنعت و پیداوار کے مشورے پر کیا گیا اور اسکا مقصد شوگر کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں شوگرسیکٹر میں اصلاحات لانے کی حکمت عملی کی تیاری ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے چینی بحران کے ذمہ داران کو کوئی چھوٹ نہ دینے اور انکے احتساب میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کے عزم کو دہرایا ۔

یاد رہے کہ چینی بحران کے ذمہ داران میں تحریک انصٓف کے اپنے رہنما جہانگیر ترین کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے :

چینی سکینڈل: تمام ادارے مقررہ مدت میں معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں، وزیر اعظم

پاکستان نے چینی بنکوں سے 1.3 ارب ڈالر کا قرض حاصل کرلیا

جہانگیر ترین نے اپنی شوگر ملوں کے حکومتی آڈٹ کے معیار پر سوالات اٹھا دیے

معاملے سے متعلق وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ شوگر بحران میں اصلاحات سے متعلق بنائی جانے والی کمیٹی نے  ایک اجلاس میں اس سیکٹر میں ممکنہ اصلاحات پر غور کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے سربراہ واجد ضیا کی سربراہی میں کام کرنے والے شوگر بحران کے تحقیقاتی کمیشن کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ  شوگر انڈسٹری کے لیے کوئی ریگولیٹری نظام نہیں ہے اور اس نے زور دیا تھا کہ مرکزی بنک، نیب اور ایف آئی اے اس حوالے سے اقدامات اُٹھائیں۔

کمیشن کا اپنی سفارشات میں مزید کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کسانوں کو شوگر ملوں سے ادائیگیوں کو یقینی بنائیں اور کھاتوں کے حساب کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔

یاد رہے کہ ملک میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر وفاقی حکومت نے اپریل کے شروع میں ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کیا تھا جس کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here