راحت کونین تیسری مرتبہ مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی چئیرپرسن تعینات

شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد حکومت نے مسابقتی کمیشن کے سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا جس کے بعد یہ عہدہ خالی تھا، راحت کونین اس سے پہلے بھی دو مرتبہ اس عہدے پر تعینات رہ چکی ہیں، ان پر اپنے خاوند کی فرم کو فائدہ پہنچانے اور تحقیقات کا سامنا کرنے والی ٹیلی کام کمپنیوں کی مدد کا الزام بھی ہے۔

806

اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے راحت کونین کے بطور چئیرمین مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) اور معین بیٹلے اور شمائلہ لون کی بطور ممبر کمیشن تقرر کی منظوری دے دی۔

راحت کونین نے لندن کے کنگز کالج سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

اس سے پہلے  وزارت خزانہ نے مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی تین نشستوں پر تعیناتی کے لیے 9 نام شارٹ لسٹ کیے تھے جس پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی سربراہی میں کام کرنے والی پانچ رکنی سلیکشن کمیٹی نے درج بالا تین نام فائنل کرلیے۔

یہ بھی پڑھیے:

گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتیں کم نہ ہونے پر مسابقتی کمیشن کو تحقیقات کا حُکم

مسابقتی کمیشن نے آن لائن مرجر اور ایکووزیشن ایپلی کیشن فائلنگ سسٹم کا اجراء کر دیا

ان تعیناتیوں سے پہلے مسابقتی کمیشن آف پاکستان دو ممبران کے ساتھ کام کر رہا تھا جبکہ کمیشن کا کورم پورا کرنے کے لیے پانچ ممبر درکار ہوتے ہیں۔

راحت کونین اس سے پہلے بھی دو مرتبہ مسابقی کمیشن آف پاکستان کی سربراہ رہ چکی ہیں،  دلچسپ بات یہ ہے کہ 2010-13 تک کے عرصے میں جب وہ اس عہدے پر کام کر رہیں تھیں تو تب بھی ڈاکٹر حفیظ شیخ ملک کے وزیر خزانہ تھے۔

ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ راحت کونین پر بطور سربراہ مسابقتی کمیشن اپنے شوہرکی کمپنی کو فائدہ پہنچانے سمیت تحقیقات کا سامنا کرنے والی ٹیلی کام کمپنیوں کی مدد کا الزام  لگ چکا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں پیدا ہونے والے چینی بحران کی  تحقیقات کرنے والے کمیشن کی رپورٹ میں اس بات کے انکشاف کے بعد، کہ مسابقتی کمیشن آف پاکستان بحران کا سبب بننے والے شوگر ملوں کے ناجائز گٹھ جوڑ پر بالکل خاموش رہا تھا، حکومت نے اس کے سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here