لندن : پاکستان کے وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان کی جانب سے اس بیان کے بعد کہ ملک کے بیشتر ہوابازوں کے لائسنس جعلی ہیں، یورپی یونین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پاکستانی پائلٹس کو کام سے روکنے اور پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں جس کی وجہ سے پہلے ہی خسارے سے دوچار قومی ائیر لائن مزید مشکلات کا شکار ہو گئی ہے۔
پی آئی اے کو تازہ دھچکا یہ لگا ہے کہ سروس کی بناء پر فضائی کمپنیوں کی ریٹنگ جاری کرنی والی ویب سائٹ ائیر لائن ریٹنگز ڈاٹ کام نے قومی ائیر لائن کی ریٹنگ 6 سٹار سے کم کرکے وَن سٹار کر دی ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے چھ ماہ کی پابندی کے باعث ائیرلائن کی ریٹنگ سے ون سٹار ، ہوائی سفر کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے سیفٹی آڈٹ کے نتائج کے باعث تھری سٹار جبکہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے کنٹری آڈٹ کی بناء پر ون سٹار کم کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے :
پی آئی اے کی ملکیت روز ویلیٹ ہوٹل کی نجکاری نہ کرنے کا فیصلہ
پی آئی اے کا مشتبہ لائسنس رکھنے والے تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ
ریٹنگ میں یہ کمی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کے لیے ایک تباہ کن امر ہے کیونکہ اب مسافر پی آئی اے کے ذریعے سے سفر کرنے سے گریز کریں گے اور امکان ہے کہ دنیا کے متعدد ہوائی اڈے پی آئی اے کی پروازوں کے لیے بند ہو جائیں گے۔
ہوا بازوں کے لائسنسوں کے جعلی ہونے کے معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ”ہم پاکستان سے آنے والی ان خبروں کو دیکھ رہے ہیں جو انتہائی پریشان کن ہونے کے ساتھ اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان کے ہوابازی کے محکمے کی جانب سے لائسنسوں کے اجراء میں سنگین بے ضابطگیاں پائی جاتی ہیں، ہم معاملے پر مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
اُدھر پی آئی اے نے 150 پائلٹس کو امتحانات میں جعل سازی کے الزام کے تحت نوکری سے نکال دیا ہے ۔
واضح رہے کہ کراچی طیارہ حادثے کے بعد وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا تھا کہ ملک کے 860 ہوابازوں میں سے 262 کے لائسنس جعلی ہیں جو کہ اپنی جگہ کسی دوسرے شخص سے امتحانات دلوا کر حاصل کیے گئے ہیں۔