اسلام آباد: عارف حبیب لمیٹڈ کے چیئرمین عارف حبیب نے کہا ہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی کے نتیجہ میں جاری مالی سال کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) سرمایہ کاروں کو20 فیصد تک منافع دے سکتا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ایس بی پی نے پالیسی ریٹ میں 625 پوائنٹس کی کمی سے اسے سات فیصد تک کم کر دیا ہے جو گذشتہ 25 ماہ کے مقابلہ میں سب سے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا اثر لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں پر بھی ہو گا اور اس سے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو گا۔
مزید برآں شرح سود میں کمی سے قرضوں کے اخراجات میں کمی اور لسٹڈ کمپنیوں کے مالیاتی نتائج بھی بہتر ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سمارٹ لاک ڈاﺅن کے نتائج مثبت رہے ہیں اور اس سے کمپنیوں کی فروخت اور آمدن بڑھے گی۔
عارف حبیب نے کہا کہ جاری مالی سال میں پی ایس ایکس میں سات ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہو سکتا ہے اور بنک مارک 41 ہزار تک پہنچنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2021ء کے دوران کھاد تیارکرنے والی صنعت، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار کی کمپنیاں پی ایس ایکس میں لیڈ کرسکتی ہیں۔
اس کے علاوہ سیمنٹ اور سٹیل کی کمپنیاں بھی استعداد رکھتی ہیں کہ وہ نئی سرمایہ کاری کو متوجہ کرسکیں جس سے سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی اور سرمایہ کاری پر شرح منافع میں نمایاں اضافہ کی امید کی جا سکتی ہے۔