برآمدات بڑھانے کے لیے ‘میک ان پاکستان’ پالیسی پر تیزی سے عمل کیا جائے گا : رزاق داؤد

وزیر اعظم کے مشیر تجارت و سرمایہ کاری کا کہنا ہے کہ پالیسی مقاصد کے حصول کے لئے ٹیرف کو معقول بنانے کی ضرورت ہے

720

اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ  ‘میک ان پاکستان’ پالیسی پر تیزی سے عمل کیا جائے گا تاکہ برآمدات کو بڑھایا اور درآمدات میں کمی لائی جاسکے۔

اس عزم کا اظہارانہوں نے مختلف شہروں کے ایوان صنعت و تجارت کے وفود سے ملاقات میں کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ اس پالیسی کے مثبت نتائج کے لیے ٹیرف کو معقول بنانے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا لاک ڈاؤن : گُل احمد کا ریٹیل کاروبار شدید متاثر، 8 ارب روپے کا نقصان

پی آئی اے کی ملکیت روز ویلیٹ ہوٹل کی نجکاری نہ کرنے کا فیصلہ

عالمی تجارت میں دوسری سہ ماہی میں تقریباً 18.5 فیصد کی کمی متوقع 

تاجروں کے وفود سے بات چیت میں انکا مزید کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث حکومت تمام شعبوں کو تو رعایت نہیں دے سکی مگر اہم شعبہ جات کو اس سلسلے میں رعایت ضرور دی گئی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ صنعتوں کو سہولت دینے کے لیے حکومت تین سالہ پلان تشکیل دے رہی ہے جس کے تحت خام مال پر ڈیوٹی اور ٹیرف کی چھوٹ دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت انجینئرنگ کے شعبے کی برآمدات بڑھنا چاہتی ہے جس کے لیے اہم پالیسی فیصلے کرلیے گئے ہیں جو کہ مالی سال 2021 میں اس شعبے کی ایکسپورٹ میں اضافے کا مؤجب بنیں گے۔

انہوں نے تاجروں کو بتایا کہ وزارت تجارت برآمدکنندگان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے اور کورونا وبا کے دنوں میں تاجروں کو پی پی ای (کورونا سے حفاظت کا لباس ) سینی ٹائزرز، ڈسپوزایبل گاؤن، دستانے، فیس شیلڈز، بائیو ہیزرڈ بیگ اورچشمے برآمد کرنے کی اجازت ہے تاہم این نائنٹی فائیو اور سرجیکل ماسک کی برآمد پر فی الحال پابندی عائد ہے۔

اس موقع پر انہوں نے تاجروں کو ڈاؤلینس کی جانب سے مائیکرو ویو اوون کی برآمد کی خوشخبری دیتے ہوئے بتایا کہ ایسا ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here