پی آئی اے کی ملکیت روز ویلیٹ ہوٹل کے مستقبل کے حوالے سے غور و خوض شروع

حکومت ہوٹل کی نجکاری یا اسے لیز پر دینا چاہتی ہے، گزشتہ برس ایک سٹڈی میں مشورہ دیا گیا تھا اسے فروخت کرنے کے بجائے آفس ٹاور اور ریٹیل کنڈومینیم میں تبدیل کرنا بہتر ہے

1271

اسلام آباد : کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے نیو یارک میں واقع روز ویلیٹ ہوٹل کی نجکاری کے حوالے سے غور و خوض شروع کر دیا۔

اس سے پہلے گزشتہ برس کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے روزویلیٹ ہوٹل کو لیز پر دینے کے حوالے سے سفارشات اور ٹرمز آف ریفرنس تیار کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔

ٹاسک فورس کے ذمے کابینہ کے فیصلے کے مطابق ہوٹل کے حوالے سے سودے کو نجکاری آرڈیننس 2000ء کی روشنی میں پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

پی آئی اے کا مشتبہ لائسنس رکھنے والے تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ

کورونا ، پی آئی اے نے اپنے ملازمین کا اسپیشل کوٹہ معطل کردیا

دسمبر 2019ء میں نجکاری کمیشن بورڈ نے اس ٹاسک فورس کی تیار کردہ سفارشات اور ٹرمز آف ریفرنس منظور کرلی تھیں اور انھیں حتمی منظوری کے لیے کابینہ کی کمیٹی کو بھجوایا جانا تھا۔

رواں سال مارچ میں وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا تھا کہ  حکومت روزویلیٹ ہوٹل طویل عرصے کے لیے لیز پر دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

2019 ایک فزیبیلٹی سٹڈی میں تجویز دی گئی تھی کہ ہوٹل کا سب سے بہترین استعمال اسے آفس ٹاور یا کاروباری ادارے میں تبدیل کرنا ہے۔

اس پر نجکاری کمیشن نے ہوٹل کو لیز پر دینے اور اسے مختلف کاروباروں کے لیے قابل استعمال بنانے کے منصوبے کی تیاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی تقرر کرنے کی منظوری دے دی تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here