لاہور: یورپی یونین کی ائیرسیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی یورپی ممالک کیلئے پروازوں پر چھ ماہ کیلئے پابندی عائد کر دی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق یکم جولائی 2020ء سے ہو گا۔
اس کے نتیجے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی یورپ کے لیے تمام پروازیں عارضی طور پر منسوخ کر دی جائیں گی۔ ایجنسی کی جانب سے یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے مبینہ طور پر مشکوک لائسنس رکھنے والے پائلٹوں کو گراؤنڈ کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔
ایاسا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیٹرک کائی نے پی آئی اے کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ پی آئی اے شکاگو کنوینشن کے تحت درکار ائیر سیفٹی مینجمنٹ نظام کے تمام عناصر کا موثر اطلاق نہیں کر سکی۔
یہ بھی پڑھیے:
پی آئی اے کا مشتبہ لائسنس رکھنے والے تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ
’پی آئی اے میں 641 مشکوک افراد 2010ء سے 2018ء تک بھرتی کئے گئے‘
پاکستان کے پائلٹ لائسنس میں بے ظابطگیوں کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، آئی اے ٹی اے
انھوں نے مزید لکھا کہ ایاسا کو ملنے والی معلومات کے مطابق 24 جون کو پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے پاکستانی پارلیمان کو بتایا تھا کہ ایک تفتیش کے نتیجے میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے آٹھ سو ساٹھ پائلٹس میں سے دو سو ساٹھ سے زیادہ پائلٹس کو جو حکام نے لائسنس جاری کیے ہیں وہ دھوکہ دہی کے ذریعے حاصل کیے گئے ہیں۔
’ان معلومات کی بنیاد پر ایاسا کو پاکستانی پائلٹس کے لائسنسز کی درستگی کے بارے میں تشویش ہے۔‘
دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے یورپی ائیر سیفٹی ایجنسی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔
یورپی ائیرسیفٹی ایجنسی کے فیصلے کے بعد جن مسافروں کے پاس پی آئی اے کی بکنگ ہے وہ بکنگ آگے کرواسکتے ہیں یا ریفنڈ لے سکتے ہیں۔
ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ حکومتی اور انتظامیہ کی جانب سے لیے گئے اقدامات کے باعث معطلی جلد ختم ہوگی۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزارت ہوا بازی نے 262 مشکوک پائلٹس کی فہرست جاری کی تھی، اس سے قبل وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 148 مشکوک لائسنس کی لسٹ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کو بھجوا دی گئی ہے اور انہیں ہوابازی سے روک دیا گیا ہے، دیگر مشکوک لائسنس والے پائلٹس 100 سےزائد ہیں۔