وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا وفاقی حکومت کے لیے ٹیکس نہ اکٹھا کرنے کا اعلان

ایف بی آر کی جانب سے صوبائی محکمہ ایکسائز کے اکاؤنٹ سے آٹھ ارب روپے نکالے جانے پر مراد علی شاہ شدید برہم، وفاقی حکومت کے لیے ٹیکس اکٹھا کرنے کی ممانعت کے احکامات جاری کردیے

805

کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے سندھ کے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے اکاؤنٹ سے آٹھ ارب روپے نکلوانے پر صوبائی حکومت نے ایف بی آر کے لیے ٹیکس نہ اکٹھا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پرافٹ اردو کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق صوبہ سندھ کا محکمہ ایکسائز 800 سے 1300 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ذریعے وفاقی حکومت کے لیے سالانہ آٹھ ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرتا ہے۔

صوبے کے سیکرٹری ایکسائزعبدالحلیم شیخ کا اس بارے میں کہنا تھا کہ یہ ٹیکس رضا کارانہ طور پر اکٹھا کیا جاتا تھا اور صوبے پر اس کام کی کوئی آئینی ذمہ داری نہیں ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلی سندھ کی ہدایت کے بعد صوبہ وفاقی حکومت کے لیے یہ ٹیکس اکٹھا نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس کے باوجود ہنڈائی نے نئی سیڈان گاڑیاں متعارف کروا دیں

مراد سعید کا ملک بھر میں پاکستان پوسٹ کی فرنچائزز کھولنے کا اعلان

ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف بھی پورا نہ ہو پانے کا امکان، چئیرپرسن کو ہٹانے کی کوشش شروع

واضح رہے کہ چھ فروری کو سندھ حکومت نے ایف بی آر کی جانب سے صوبائی محکمہ ایکسائز کے اکاؤنٹ سے آٹھ ارب روپے نکالنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا معاملے پر کہنا تھا کہ ان آٹھ ارب روپے کی واپسی تک صوبہ وفاقی حکومت کے لیے ٹیکس اکٹھا نہیں کرے گا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ صوبہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مد میں وفاقی حکومت کے لیے رضاکارانہ طور پر آٹھ ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرتا تھا اور اس کام کے عوض جمع ہونے والے ٹیکس کا صرف دو فیصد اپنے پاس رکھ کر باقی ایف بی آر کو دے دیا کرتا تھا مگر ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائے جانے کے بعد ایف بی آر یہ کام خود کرے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here