قومی اسمبلی نے مالیاتی بل 2020ء کی منظوری دے دی

626

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ تجاویز کو روبہ عمل بنانے کے مالیاتی بل 2020ء کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد جبکہ حکومت کی طرف سے جمع ہونے والی تمام ترامیم منظور کرلی گئیں۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار محمد حماد اظہر نے تحریک پیش کی کہ یکم جولائی 2020ء سے شروع ہونے والے مالی سال کے لئے وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو روبہ عمل لانے اور بعض قوانین میں ترامیم کرنے کے بل مالیاتی بل 2020ء کو فی الفور زیر غور لایا جائے۔

اس تحریک کی اپوزیشن کی جانب سے خواجہ محمد آصف‘ بلاول بھٹو زرداری‘ احسن اقبال‘ مولانا اسعد محمود اور سید نوید قمر نے مخالفت کرتے ہوئے بجٹ تجاویز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس کے بعد سپیکر نے مالی سال 2020ء کو زیر غور لانے کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔

سپیکر نے بل کی تمام شقوں کو یکے بعد دیگرے ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا۔

بل کی مختلف شقوں پر شاہدہ رحمانی‘ شگفتہ جمانی‘ شزہ فاطمہ خواجہ‘ ڈاکٹر نفیسہ شاہ‘ عبدالقادر پٹیل‘ سید نوید قمر اور دیگر نے فنانس بل میں ترامیم پیش کیں جن کی وفاقی وزیر حماد اظہر نے مخالفت کی۔

اسی طرح اپوزیشن کی تمام ترامیم ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیں جبکہ وفاقی وزیر حماد اظہر کی طرف سے پیش کردہ تمام ترامیم کو منظور کرتے ہوئے بل کا حصہ بنا دیا گیا۔

وفاقی وزیر حماد اظہر نے اپوزیشن کی ترامیم کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ماضی کے ادوار میں سگریٹ پر 60 ارب روپے سالانہ وصولی کی جاتی تھی۔ ہم نے رواں سال 115 ارب روپے کی وصولی کی ہے۔ آئندہ برسوں میں یہ 140 ارب تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوانین میں ترامیم کے ذریعے ٹیکس ریونیو کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایک موقع پر اپوزیشن نے رائے شماری کو چیلنج کیا تو سپیکر نے ارکان کو کھڑا کرکے ووٹنگ کرائی جس کے تحت بل کی شق 9 کے حق میں 160 حکومتی ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں اپوزیشن کے 119 ارکان نے ووٹ دیا۔ اس طرح بل کی شق 9 کی منظوری دے دی گئی۔ قومی اسمبلی نے یکے بعد دیگرے تمام شقوں کی منظوری دے دی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here