لاہور: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) نے پنجاب حکومت اور متعلقہ اداروں سے آئندہ مون سون کے دوران لاہور کی چند مین مارکیٹوں میں کام کرنے والی کاروباری برادری کو مشکلات اور بھاری نقصانات سے بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر نکاسی آب کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کی درخواست کی ہے۔
نکاسی آب کے نظام کو اپ گریڈ کرنے والے علاقوں میں برانتھ روڈ، شاہ عالم مارکیٹ، گنپت روڈ، اردو بازار، لبرٹی مارکیٹ اور شہر کی دیگر اہم مارکیٹیں شامل ہیں۔
صدر ایل سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ لاہور کی مارکیٹوں میں سیوریج کا نظام مفلوج، خراب اور غیرفعال ہو گیا ہے اور شہر میں موسلا دھار بارش کی صورت میں سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارش کا پانی فیکٹریوں، دکانوں اور تہہ خانوں میں داخل ہو جاتا ہے جس سے تجارتی اشیاء جیسے مشینری، فرنیچر اور خام مال تباہ ہو جاتا ہے۔
ایل سی سی آئی کے عہدیداروں نے آگاہ کیا کہ موسمی ماہرین آئندہ مون سون کے موسم میں موسلا دھار بارش کی توقع کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تیز بارش سے سیوریج نظام خاص طور پر شہر کی مارکیٹوں میںؐ داخل ہو سکتا ہے اور دکانوں اور گوداموں میں گندا پانی داخل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں موسلا دھار بارش سے کئی اہم شاہراہیں زیرِ آب آجاتی ہیں اور بندرگاہ سے تھوک کی مارکیٹوں میں درآمدی اشیاء کی نقل و حمل متاثر ہوجاتی ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ اگرچہ ضلعی انتظامیہ، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (واسا) اور دیگر متعلقہ ادارے صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، سیوریج کے نظام کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نکاسی آب کے آلات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید طرز پر تبدیل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے نکاسی آب کی سہولیات میں بہتری اور مون سون بارشوں کی وجہ سے بھاری نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔